لاہور(لیڈی رپورٹر) نیا بجٹ کوئی نیا عذاب نازل کریگا، بجٹ سے کسی اچھائی کی توقع نہیں، جھوٹ اور الفاظ کا ہیر پھیر ہوگا، بجٹ اعدادوشمار کا گورکھ دھندا نہیں بلکہ عوامی امنگوں کے مطابق ہوگا۔مختلف خواتین نے ان خیالات کا ظہار گزشتہ روز صوبائی بجٹ2015-16 کے حوالے سے نوائے وقت سے گفتگو میں کیا۔تحریک انصاف کی رہنماؤں سلونی بخاری شمسہ علی اور طلعت نقوی نے کہاکہ اس حکومت سے اچھے کی امیدرکھناحماقت ہے۔پیپلزپارٹی کی ارکان اسمبلی بیلم حسنین اورفائزہ ملک نے کہاکہ عوامی مسائل کی طرف زیادہ توجہ دکھائی نہیں دیتی۔ وہی بجٹ قابل تعریف ہوگاجوعوامی امنگوںکاترجمان ہوگا۔ ق لیگ کی خدیجہ فاروقی اور ماجدہ زیدی نے کہا کہ اربوں روپے لیپ ٹاپ سکیم اورسڑکوںمیں جھونکنے والوں سے کسی اچھائی کی توقع نہیں۔ ٹھوس اور عمل اقدامات کرنا ہونگے جس سے متوسط اورکم آمدنی والے طبقے کو ریلیف ملے۔مسلم لیگ ن کی ارکان اسمبلی راحیلہ خادم حسین اور ڈاکٹرعالیہ آفتاب نے کہا کہ پنجاب کابجٹ عوامی امنگوں کے مطابق ہوگا، حکومت صدق دل سے عوامی مسائل کوکم کرنے میں مصروف ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر مہتاب قیوم اور ڈاکٹرنورین افضل نے کہاکہ بجٹ میں صوبے میں معاشی ترقی کا میکنزم دیا جائے۔گھریلو خواتین ہاجرہ سلیمان اور صائمہ ندیم نے کہا کہ بجٹ میں کسی ریلیف کی توقع نہیں ۔ورکنگ خواتین نبیلہ شاہین اور فوزیہ بانونے کہاکہ بجٹ فلاحی،متوازن ،عوامی امنگوں کاترجمان اور ٹیکس فری ہونا چاہئے ۔اس مرتبہ انہیں اعدادوشمار کے گورکھ دھندے میں الجھاکربیوقوف بنانے کی کوشش نہ کی جائے۔