لاہور (خصوصی رپورٹر) مولانا عبدالستار خان نیازیؒ اتحاد بین المسلمین کے بہت بڑے داعی تھے جس کی بدولت تمام مکاتب فکر میں انہیں بڑے احترام کی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔ آج کل وطن عزیز میں فرقے اور مسلک کی بنیاد پر انتشار و افتراق پیدا کرنے کی مذموم کوششوں کے تناظر میں ان جیسے بے مثل عالم دین اور عظیم محب وطن سیاستدان کی کمی بڑی شدت سے محسوس ہو رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار تحریک پاکستان کے سرگرم کارکن‘ سابق صدر مملکت اور نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے چیئرمین محمد رفیق تارڑ نے تحریک قیام پاکستان کے ممتاز رہنما‘ جمعیت علماء پاکستان کے صدر‘ مجاہد ملت مولانا عبدالستار خان نیازیؒ کی 14ویں برسی کے سلسلے میں ایوان کارکنان تحریک پاکستان لاہور میں منعقدہ ’’مجاہد ملت سیمینار‘‘ سے خطاب کے دوران کیا۔ سیمینار کا اہتمام نظریۂ پاکستان ٹرسٹ نے جمعیت علمائے پاکستان کے اشتراک سے کیا تھا۔ تلاوت کی سعادت قاری خلیل مہروی نے حاصل کی جبکہ بارگاہ رسالت مآبؐ میں ہدیۂ نعت قاری ضیاء المصطفیٰ نے پیش کیا۔ اس موقع پر نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے سیکرٹری شاہد رشید بھی موجود تھے۔ نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے وائس چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد نے کہا کہ مجھے اسلامیہ کالج ریلوے روڈ لاہور میں مولانا عبدالستار خان نیازیؒ کا شاگرد ہونے کا شرف حاصل ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ان کی حیات و خدمات پر ٹھوس علمی وتحقیقی کام کیا جائے۔ پیر اعجاز احمد ہاشمی صدر جمعیت عمائے پاکستان نے کہا مولانا عبدالستار خان نیازی نے آخری وقت تک پاکستان میں اسلامی نظام کے نفاذ کی جدوجہد کی۔ وہ نظریۂ پاکستان کے بہت بڑے علمبردار تھے۔ جماعت اسلامی پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نے کہا کہ مولانا عبدالستار خان نیازی کے قلب میں عشق رسولؐ کا چراغ روشن تھا۔ تحریک انصاف پنجاب کے صدر محمد اعجاز چوہدری نے کہا کہ انہیں حضور اکرمؐ کی ذات پاک سے بہت زیادہ عشق تھا۔ دین اسلام کے ساتھ ان کی محبت لازوال تھی مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن پاکستان کے صدر اور صوبائی پارلیمانی سیکرٹری برائے اطلاعات و ثقافت رانا محمد ارشد نے کہا کہ مولانا عبدالستار خان نیازی نے ایم ایس ایف کے پلیٹ فارم سے تحریک پاکستان میں حصہ لیا اور علامہ محمد اقبالؒ کے خواب کو عملی شکل دینے کیلئے شب و روز جدوجہد کی۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد اجمل نیازی نے کہا کہ میں نے اپنی زندگی میں مولانا عبدالستار خان نیازی سے بڑا عاشق رسول نہیں دیکھا۔ ان کی گفتگو دل کے دروازے کھول دیتی تھی۔ جمعیت عمائے پاکستان کے مرکزی رہنما ڈاکٹر جاوید اعوان نے کہا مولانا نیازی اپنی ذات میں ایک ادارہ تھے۔ وہ ایسے عاشق رسول تھے کہ جن کے عشق کی انتہا نہیں۔ ملک کی بنیاد رکھنے اور پھر ملک میں دین کی تحفظ کیلئے ان کی خدمات بیکراں ہیں۔ وہ اپنے کارکنان کے ساتھ بہت شفیق تھے۔ کارکنوں کی گزارش کو وہ کبھی رد نہیں کرتے تھے۔ وہ ہر قومی تحریک میں نمایاں رہے۔ ممتاز کالم نگار اسرار بخاری نے کہا کہ مولانا نیازی میرے والد شمشاد الحق بخاری کے قریبی دوست اور ساتھی تھے وہ نہایت محب وطن رہنما اور نظام مصطفی ؐ کے داعی تھے۔ حافظ کاظم رضا نقوی نے کہا کہ انہوں نے ساری زندگی مجاہدانہ کردارادا کیا۔ تحریک ختم نبوت ‘ تحریک نظام مصطفیٰ، بحالی جمہوریت کی تحریک میں ان کا کردار مجاہدانہ اور قافلہ سالار کا تھا۔ قاری زوار بہادر نے کہا تحریک پاکستان اور بعد میں کوئی ایسی تحریک نہیں ہے جس میں مولانا نیازی پیش پیش نہ ہوں۔ انہوں نے ایک مشکل وقت میں قوم کی رہنمائی کی۔ مولانا وفاقی وزیر بھی رہے مگر ان کو عہدے اور دنیا کی کوئی طلب نہیں تھی۔ ڈاکٹرجاوید اختر سیکرٹری جنرل جمعیت عمائے پاکستان (پنجاب) نے کہا کہ مولانا عبدالستار خان نیازی نے اپنی نوجوانی پاکستان بنانے کی تحریک میں گزاری اور اس میں کامیاب ہو جانے کے بعد باقی ماندہ زندگی پاکستان اور نظریۂ پاکستان کے تحفظ میں بسر کر دی۔ ملک محبوب الرسول قادری نے کہا کہ مولانا عبدالستار خان نیازی نے اپنی زندگی کا ہر لمحہ پاکستان کو بنانے اور بچانے کی جدوجہد میں صرف کیا۔ عطا ء اللہ خان روکھڑی نے کہا کہ مولانا عبدالستار خان نیازی مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن کے بانیوں میں سے تھے۔ سیمینار کے اختتام پر حافظ محمد نصیر احمد نورانی نے مولانا عبدالستار خان نیازی کے بلندیٔ درجات کیلئے دعاکرائی۔