دہشت گردوں، دھرنے والوں کا ایجنڈا ایک ، دونوں میں کوئی فرق نہیں: نوازشریف

سکھر (محمد نواز رضا۔ وقائع نگار خصوصی) وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کا ایجنڈا ملک میں امن و امان کا مسئلہ پیدا کرنا جبکہ سیاسی مخالفین کا ایجنڈا بھی سیاسی عدم استحکام پیدا کر نا ہے، دہشت گرد پاکستان میں افراتفری اور انتشار پیدا کر کے پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کا راستہ روکنا چاہتے ہیں، دوسری طرف سیاسی مخالفین بھی دھرنوں کے ذریعے افراتفری پیدا کررہے ہیں، دونوں میں کیا فرق رہ جاتا ہے، دونوں پاکستان کی ترقی نہیں چاہتے، دہشت گردوں اور دھرنوں کی سیاست کرنے والوں کا ایجنڈا ایک ہے، ملک کو اندھیروں کی طرف دھکیلنے کا ایجنڈا رکھنے والے لوگوں کو عوام نے مسترد کردیا ہے، میرا دامن صاف ہے، کوئی مجھ پر ایک پائی کی کرپشن ثابت نہیں کرسکتا، سابق آمر پرویز مشرف بھی 9 سال کے اقتدار میں میرے خلاف کوئی بدعنوانی ثابت نہیں کرسکے، حکومت کی شفافیت کی تصدیق ہم نہیں بلکہ عالمی ادارے کر رہے ہیں، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل تک نے حکومت کی شفافیت کو تسلیم کیا ہے، پوری دنیا حکومت کی شفافیت کا اعتراف کر رہی ہے، عالمی ادارے اعتراف کر رہے ہیں کہ پاکستان تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ انہوں نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کو ملکی تعمیر و ترقی کیلئے ملکر چلنے کی دعوت دی اور کہا ہے کہ آج سکھر میں سید خورشید شاہ کی یاد آرہی ہے اور اگر وہ آج یہاں موجود ہوتے تو مجھے خوشی ہوتی، میرے دوست ہم آپ کے علاقے میں پل بنا رہے ہیں اور آپ میرے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ میں آج بھی خورشید شاہ کو اپنا دوست سمجھتا ہوں۔ سید خورشید شاہ اس تقریب میں ہوتے تو خوشی ہوتی، انہیں کہنا چاہتا ہوں کہ ملکی ترقی اور تعمیر کیلئے میرے ساتھ چلیں، میں عوام کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر چلوں گا۔ انہوں نے دریائے سندھ پر ساڑھے چھ ارب روپے مالیت کا نیا پل تعمیر کرنے کا اعلان کیا نئے پل کی تعمیر اسی سال شروع ہوجائیگی، 125 سال پرانے پل کو قومی ورثے کے طور پر محفوظ کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم جانتی ہے کہ نواز شریف جو وعدہ کرتا ہے وہ پورا کرتا ہے۔ وہ سکھر میں ملتان تا سکھر موٹروے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ، وزیر مملکت عبدالحکیم بلوچ، سینیٹر نہال ہاشمی، چین کے پاکستان میں قائم مقام سفیرجیان لی جن، مسلم لیگ (ن) سندھ کے صدر اسماعیل راہو سمیت دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی مخالفین ملک دشمن عناصر کے ہاتھوں کھلونا نہ بنیں، قوم سے پانچ سال میں لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا جسے پورا کروں گا، صرف بجلی نہیں بلکہ سستی بجلی فراہم کروں گا، ہمیں کسی کا ڈر نہیں اگر ڈرتے تو ایٹمی دھماکے نہ کر پاتے۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ میرا موٹروے کی تعمیر کا خواب پورا ہو رہا ہے جس پر دلی خوشی ہے، میں نے موٹروے کا خواب 1990ء میں دیکھا تھا، موٹروے صرف سندھ کو خیبر پی کے اور بلوچستان کو پنجاب سے ملانے کا منصوبہ نہیں بلکہ پاکستان کو چین اور وسطی ایشیائی ریاستوں سے ملانے کا منصوبہ ہے، اقتصادی راہداری سے خطے کا مستقبل روشن ہو جائے گا۔ ماضی میں بدقسمتی سے موٹروے کا منصوبہ مکمل نہ ہو سکا، اگر منصوبے مکمل ہوتا تو پاکستان آج ایک عظیم اور خوشحال ملک ہوتا، آمریت کے دور میں دہشت گردی بڑھی، لوڈشیڈنگ کا بحران سنگین تر ہو گیا، اللہ تعالیٰ نے 2013ء میں ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کا ایک بار پھر موقع فراہم کیا ہے، سکھر تا ملتان موٹروے معیار میں اسلام آباد لاہور موٹروے سے بہتر ہو گی، کراچی تا لاہور موٹروے مکمل ہونے کے بعد دنوں کا سفر گھنٹوں میں طے ہو گا، ملک کی ترقی و خوشحالی اور تعمیر ہمارا ایجنڈا ہے، ہم ہر حال میں ترقیاتی منصوبے مکمل کر کے رہیں گے۔ دھرنوں کی سیاست نہ ہوتی تو موٹروے کا منصوبہ پہلے شروع ہو چکا ہوتا، دھرنوں نے ملکی ترقی کے راستے میں رکاوٹ ڈالی، چینی صدر کا دورہ تاخیر کا شکار ہوا۔ آج کا پاکستان تین سال پہلے کے پاکستان سے بہت بہتر ہے، عوام بتائیں کہ کیا آج کا کراچی اور بلوچستان تین سال پہلے کے کراچی سے بہتر ہے یا نہیں؟ بجلی کی لوڈشیڈنگ کی صورتحال تین سال پہلے سے بہتر ہے یا نہیں؟ انہوں نے کہا کہ پوری نیک نیتی کے ساتھ پاکستان کی ترقی کیلئے کام کر رہے ہیں، بجلی کے نئے منصوبے اور کارخانے لگ رہے ہیں، ملک میں معاشی ترقی ہو رہی ہے۔ صنعتوں کو 100 فیصد بجلی اور گیس فراہم ہو رہی ہے، قوم سے پانچ سالہ دور میں لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا، وعدہ پورا کریں گے، نہ صرف بجلی کی قلت ختم کریں گے بلکہ سستی بجلی فراہم کریں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم ملک سے اندھیرے اور غربت ختم کرنا چاہتے ہیں، ملکی ترقی کی راہ پر گامزن ہوتے ہی’’حملہ آور‘‘ سامنے آ جاتے ہیں، موٹروے منصوبے کی تکمیل سے پاکستان کی تقدیر بدلے گی، موٹروے سستا اور متبادل سفر کا ذریعہ ثابت ہو گی، موٹرویز کے ساتھ ساتھ صنعتی زونز بھی بنیں گے، زرعی اجناس کی منڈیوں تک رسائی کیلئے سڑکوں کا جال بچھائیں گے، دھرنے والوں نے حکومت اور قوم کا ڈیڑھ سال ضائع کرایا۔ چین نے پاکستان میں تاریخی 46ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے، چین کے تعاون سے منصوبوں پر بروقت اور تیزی سے کام ہو رہا ہے، سب کو سوچنا چاہیے کہ ملکی ترقی میں کون روڑے اٹکا رہا ہے، منصوبے مکمل ہونے سے پاکستان بہت جلد دنیا کی بڑی اقتصادی قوتوں میں شامل ہو جائے گا۔ مسلم لیگ (ن) نے دفاع کے شعبے میں عظیم کارنامہ انجام دیا تھا۔ ہمارا ایجنڈا پاکستان کی ترقی و خوشحالی ہے۔ پاکستان روشنیوں کی طرف بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے عوام سے استفسار کیا کہ تین سال پہلے ملک میں جو دہشت گردی تھی آج اس صورتحال میں بہتری ہے کہ نہیں جس کا حاضرین نے ہاں میں جواب دیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ اگر بہتری ہے تو پھر یہ ثابت ہو گیا ہے کہ ہم نیک نیتی سے عوام کی خدمت کررہے ہیں‘ ڈیمز کی تعمیر‘ بجلی کے منصوبے لگ رہے ہیں‘ تیزی کے ساتھ کارخانے لگ رہے ہیں‘ ایل این جی پلانٹس لگ رہے ہیںجن میں ریکارڈ بچت کی گئی ہے۔ قوم کے پیسے کی ایک ایک پائی امانت سمجھ کر خرچ کی اور ایک پیسے کی بھی خیانت نہیں ہونے دی۔ ایمانداری ہمارا ریکارڈ ہے‘ہمارے خلاف ایک دھیلے اور ایک پائی کی کرپشن بھی ثابت نہیں ہوئی، آج صنعتوں کو 100فیصد بجلی اور گیس مل رہی ہے۔ اپنے پانچ سالہ دور میں لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کے وعدے پر قائم ہیںاورجس کام کا وعدہ نہیں کیا تھا وہ بھی کر کے دکھا رہے ہیں‘ بجلی کی قلت ختم کرنے کے ساتھ ساتھ بجلی سستی بھی رہے ہیں‘ آج بجلی 30 فیصد سستی ہو چکی ہے، آنے والے دنوں میں مزید سستی ہو گی۔ قوم دیکھ رہی ہے کہ کون ہے جو سی پیک اورموٹریز جیسے منصوبوں کا حامی اور کون رکاوٹیں ڈال رہا ہے‘ سب کو دیکھنا چاہئے وہ کون سی فہرست میں اپنا نام ڈلواناچاہتے ہیں۔ پاکستان کا مستقبل شاندار دیکھ رہا ہوں‘ امید کے چراغ روشن اور ترقی کے راستے کھل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ کاشغر سے شروع ہوکر کراچی اور گوادر جاتا ہے‘ یہ منصوبہ وسطی ایشیاء کوپاکستان کے ساتھ ملانے کا منصوبہ ہے اور آپ یہ دیکھیں گے کہ انشاء اللہ اس کی شاخیں پھیلیں گی‘ ایک موٹروے چین‘ ایک موٹروے تاجکستان‘ ایک موٹروے افغانستان‘ ایک موٹروے ترکمانستان‘ ایک موٹروے ازبکستان اور ایک موٹروے ایران جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ وسطی ایشیا‘چین اور پاکستان سمیت سارک کے ممالک پر مشتمل اس خطے میں تین ارب لوگ بستے ہیں جن کا مستقبل بہت روشن ہے۔ سکھر ملتان موٹروے سیکشن ٹریفک کے بہائو اور گنجان آبادی کے باعث پشاور کراچی موٹروے کا نہایت مشکل حصہ ہے۔ چینی حکومت نے اس سیکشن کی تعمیر کیلئے نرم قرضہ کی پیشکش کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس منصوبہ سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، ٹیکس ریونیو بڑھے گا اور عوام کا معیار زندگی بلند ہوگا۔ تقریب سے مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر نہال ہاشمی اور مسلم لیگ (ن) سندھ کے صدر محمد اسماعیل راہو نے بھی خطاب کیا۔ قبل ازیں وزیراعظم محمدنوازشریف سکھر ملتان موٹر وے کا سنگ بنیاد رکھنے کے لئے سکھر ائرپورٹ پر پہنچے تو وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے وزیراعظم کا خیرمقدم کیا۔ وزیر مملکت عبدالحکیم بلوچ اور دیگر اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ بعدازاں وزیراعظم نے تختی کی نقاب کشائی کرکے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...