ممبئی (اے ایف پی) ممبئی ہائیکورٹ نے ریاست بھر میں بیف کھانے اور فروخت کرنے پر پابندی ختم کردی تاہم گائے کے ذبیحہ پر پابندی برقرار رہے گی۔ گزشتہ روز ڈویژن بنچ نے اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ مہاراشٹر میں کسی دوسری ریاست سے بیف لا کر کھانے یا فروخت کرنے پر اب کوئی پابندی نہیں ہوگی تاہم 1976ء کے ایکٹ کے تحت گائے کا ذبیحہ ریاست بھر میں ممنوع ہی رہیگا۔ درخواست گزار ممبئی کے معروف وکیل ہریش جگیتانی نے اس حوالے سے بتایا کہ عدالت عالیہ نے بڑا گوشت کھانے، فروخت کرنے پر پابندی کو غیرآئینی قرار دیا۔ اس پابندی سے اقلیتیں اور معاشرے کا غریب طبقہ جو سستی پروٹین کیلئے بڑا گوشت استعمال کرتا ہے بہت متاثر ہو رہا تھا۔ عدالت نے لوگوں کے اس حق کا تحفظ کیا کہ وہ جو مرضی کھانا چاہتے ہیں کھائیں۔ ممبئی کے مسلمانوں، دلتوں، ہوٹل اور ریسٹورنٹ مالکان نے اس فیصلے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ واضح رہے مہاراشٹر میں بی جے پی کے وزیراعلیٰ دیویندر فیدنیوس نے اتحادی انتہاپسند ہندو جماعتوں شیوسینا، آر ایس ایس کی ایما پر گزشتہ برس ریاست بھر میں نہ صرف گائے کا بلکہ ہر قسم کا بڑا گوشت کھانے فروخت کرنے، بیل کٹا ذبح کرنے پر مکمل پابندی لگا دی تھی۔ خلاف ورزی کرنیوالے کو ہزاروں روپے جرمانہ اور عمرقید بھگتنا پڑ سکتی تھی۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ مہاراشٹر دیویندر فیدنیوس نے اعلان کیا ہے کہ ممبئی ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف ریاستی حکومت سپریم کورٹ سے رجوع کریگی۔