اسلام آباد (خصوصی نمائندہ) قومی احتساب بیورو (نیب) نے دو وفاقی وزراءکے خلاف تحقیقات شروع کر دیں۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزیرقومی صحت سائرہ افضل تارڑ کے خلاف بارہ میڈیکل کالجزکی انکوائری غیر قانون رجسٹریشن کے خلاف ریکارڈ اکٹھا کرنا شروع کر دیا ہے۔ جبکہ وفاقی وزیر کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کے خلاف اپنی وزارت کے ماتحت محکموں میں مبینہ کرپشن شکایت پر انکوائری شروع کردی ہے، نیب راولپنڈی ڈاکٹر طارق کے خلاف انکوائری رپورٹ جلد چیئرمین نیب کو ارسال کرے گاجس کی روشنی میں ڈاکٹر طارق کے خلاف باضابطہ طور پر تحقیقات کاآغازکیا جائیگا۔ واضح رہے کہ نیب نے غیر قانونی میڈیکل کالجز کی رجسٹریشن کے خلاف تحقیقات کا فیصلہ کیا اور اس حوالے سے اپنا اعلامیہ بھی جاری کیا گیا تھا پر سائرہ افضل تارڑ طیش میں آ گئیں اور پریس کانفرنس کرکے اپنے غم و غصہ کا اظہار کیا اور نیب پر الزام لگایا تھا کہ وہ پگڑیاں اچھال رہا ہے ۔ اس سے پہلے 17اپریل کو چیئرمین نیب نے ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کے خلاف فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن ، سپیشل ایجوکیشن اور پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی ریگولیٹری اتھارٹی (پیرا) میں مبینہ طور پر بدعنوانی اور خرد برد کی شکایت کا نوٹس لیکر نیب راولپنڈی کو انکوائری کا حکم دیا تھا۔قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ احتساب سب کے لئے پالیسی کی بدولت ملک بھر میں قومی احتساب بیورو کا مستقبل درخشاں ہے۔ نیب نے اپنے تمام وسائل کو بروئے کارلاتے ہوئے بدعنوان، اشتہاری ملزمان اور مفروروں کو پکڑنے کے لئے پرعزم ہے، پوری قوم کی امیدیں نیب سے وابستہ ہیں تاکہ بدعنوانی سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جا سکے اور نیب قومی توقعات پر پورا اترے گی۔ قومی احتساب بیورو کے میڈیا ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق انہوں نے کہا کہ قومی احتساب بیورو نے بدعنوانی وغیرہ کے مبینہ الزامات کے تحت سیاستدانوں، بیوروکریٹس اور سابق فوجی افسران سے بلا تفریق شکایات کی تصدیق، تفتیش اور چھان بین کا آغاز کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کی بلا امتیاز کارروائیوں کی بدولت نیب کے وقار میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔
نیب تحقیقات