”میرے وطن کی سیاست کا حال مت پوچھو“

May 07, 2018

ڈاک ایڈیٹر

مکرمی! انتخابی مہم کیا اک ہنگامہ اور اک اودھم ہے۔ ایک دوسرے کو نیچا دکھانے اور اقتدار کے لیے الزام تراشی، دشنام طرازی اور کردار کشی کا ایک ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر ہے جس میں تقریباً سبھی جمہوریت کے پاسبان غوطہ زن ہیں ستم بالائے ستم پنجاب کے وزیر کی جانب سے لاہور مینار پاکستان جلسے میں شریک خواتین کو جن القابات سے نوازا گیا وہ الفاظ قابل مذمت بھی ہیں اور باعثِ شرم بھی ہیں۔ یوں لگتا ہے کہ جیسے اخلاقیات اور ادب واحترام جیسے الفاظ کاغذ کے پھولوں کی طرح دستور کے گلدان میں سجے رہ گئے ہوں تبھی تو ہم لوگ ایک دوسرے کی پگڑیاں اُچھالتے میں کوئی عار محسوس نہیں کرتے جو جتنی زیادہ بازاری زبان استعمال کرتا ہے وہ اُتنا ہی معتبر سیاسی رہنما قرار پاتا ہے۔ الیکشن کمیشن کو چاہئے کہ جمہوریت کے علمبرداروں کی ایک حد مقرر کرے جو حد سے تجاوز کرتا ہے اُس پر سیاست کے دروازے ہمیشہ ہمیشہ کے لیے بند کر دئیے جائیں۔(کامران نعیم صدیقی، لاہور، 0321-4583855)

مزیدخبریں