خوست، اسلام آباد (سنہوا، سپیشل رپورٹ+ سٹاف رپورٹر) بغلان کے مرکزی شہر پلی خرمی کے قریب نامعلوم مسلح افراد نے 7 بھارتی الیکٹریکل انجینئرز کو اغوا کیا جو پاور سٹیشن کی طرف جا رہے تھے۔ یہ بات صوبائی گورنر کے ترجمان محمود حقمل نے کہی۔ اغوا کی ذمہ داری تاحال کسی گروپ کی جانب سے قبول نہیں کی گئی ہے۔ تاہم صوبے میں افغان طالبان کا گہرا اثرورسوخ ہے۔ افغان پولیس نے دعویٰ کیا طالبان ملوث ہیں۔ افغان حکام کے مطابق صوبہ خوست میں ووٹر رجسٹریشن سینٹر کے طور پر زیراستعمال ایک مسجد میں بم دھماکہ کیا گیا جہاں 17 افراد شہید اور 34 زخمی ہو گئے۔ ووٹر رجسٹریشن سینٹر میں ہونے والے اس دھماکے کی ذمہ داری بھی کسی نے قبول نہیں کی۔ تاہم طالبان کے علاوہ افغانستان میں دہشت گردی میں ملوث داعش نے ملک میں انتخابات کے عمل کو مسترد کر دیا تھا۔ خوست میں ہلاکتیں بڑھنے کا خدشہ ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق یہ بھارتی شہری علاقے میں ایک بجلی کے سب سٹیشن پر کام کرتے تھے۔ یہ سب سٹیشن ایک بھارتی کمپنی نے لگایا ہے۔ مقامی گورنر نے بھارتی شہریوں کے اغوا کی ذمہ داری طالبان پر ڈالی ہے جبکہ طالبان نے اغوا کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ ادھر صوبہ فاریاب میں بم دھماکے میں گاڑی تباہ، 7 مزدور مارے گئے اور متعدد زخمی ہو گئے۔ بتایا جاتا ہے یہ ڈیلی ویجز ورکر تھے۔ حکام کے مطابق یہ بارودی سرنگ طالبان نے نصب کی تھی۔ جس میں مزدور جاں بحق ہوئے ہیں۔ زخمیوں کو ہسپتال داخل کرا دیا گیا۔ پاکستان نے خوست کی مسجد میں قائم ووٹر رجسٹریشن سنٹر پر دہشت گردوں کے حملہ کی شدید مذمت کی ہے۔ دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمیں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دکھ ہوا ہے، ہماری ہمدردیاں جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کے اہل خانہ اور دوستوںکے ساتھ ہیں اور ہم ان سے تعزیت کرتے ہیں اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لئے دعا گو ہیں۔ پاکستان کے عوام اور حکومت مصیبت کی اس گھڑی میں افغانستان کی عوام اور حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔ پاکستان ہر طرح کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے اور اس لعنت کے خاتمے کے لئے پرعزم ہے۔افغان پولیس نے الزام لگایا ہے کہ بغلان میں 7 بھارتی شہریوں کو طالبان کمانڈر ملا شاہین نے اغوا کرایا ہے۔ تمام مغوی پل خمری میں پاور سٹیشن پر کام کرتے تھے۔ ادھر بھارتی حکام کا کہنا ہے مزید معلومات کیلئے ان کا افغان حکومت سے رابطہ ہے۔دوسری جانب مشرقی صوبہ پکتیا میں کار بم دھماکے میں دو افراد جاں بحق اور 3 زخمی ہو گئے۔ گورنر کے ترجمان عبداللہ حسرت نے کہا کہ رات گئے ہونے والے حملے کا نشانہ صوبائی سربراہ حضرت محمد رودوال تھے جو زخمیوں میں شامل ہیں تاہم اس حملے کی ذمہ داری طاقت نے قبول کی ہے۔