مقبوضہ کشمیر: بھارتی انتخابی ڈھونگ کا آخری مرحلہ بھی ناکام، شوپیاں، پلوامہ میں مکمل ہڑتال

سرینگر (این این آئی) مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے پارلیمانی انتخابی ڈھونگ کے پانچویں اور آخری مرحلے کے خلاف پیر کو جنوبی کشمیر کے اضلاع شوپیاں اور پلوامہ میں مکمل ہڑتال کی گئی۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق تمام تجارتی مراکز بند جبکہ سڑکوں پر ٹریفک معطل رہی ۔لوک سبھا کی انتخابی نشست اسلام آباد میں انتخابی ڈھونگ رچانے کیلئے سیکورٹی کے نام پر سخت اقدامات کئے گئے ہیں۔ جنوبی کشمیرمیں موبائیل انٹرنیٹ سروس اور بارہمولہ سے بانیہال کے درمیان ٹرین سروس بھی معطل رہی۔ واضح رہے کہ مشترکہ حریت قیادت نے کشمیری عوام سے پلوامہ اور شوپیاںکے اضلاع میں بھارتی پارلیمانی انتخاب کے بائیکاٹ اور مکمل ہڑتال کرنے کی اپیل کی تھی۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوںنے سرینگر ، شوپیاں اور پلوامہ کے اضلاع میں مظاہرین پر گولیوں اور پیلٹ گنز سمیت طاقت کا وحشیانہ استعمال کر کے دو درجن سے زائد نوجوانوں کو زخمی کر دیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فوجیوں نے سرینگر کے علاقوں صراف کدل اور کادی کدال میں مظاہرین پر آنسو گیس سمیت طاقت کا وحشیانہ استعمال کر کے کم سے کم پانچ نوجوانوںکو زخمی کر دیا ۔ بھارتی فورسز نے شوپیاں اور پلوامہ اضلا ع کے مختلف علاقوں میں مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پیلٹ گنز اور آنسو گیس کا استعمال کیا جس سے کم سے کم 20نوجوان زخمی ہوگئے ۔ زخمیوں میں سے شامل سہیل احمد ڈار کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے ۔ادھر نامعلوم افراد نے پیر کی صبح ضلع پلوامہ کے علاقے راہمو میں واقع ایک پولنگ اسٹیشن پر دستی بم پھینکا تاہم دھماکے میں کسی کے ہلاک یا زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی ہے ۔ ترال کے علاقے ہرگام بتھ نور میں نامعلوم افراد نے ایک پولنگ بوتھ پر دستی بم پٹرول بم پھینکا ۔دھماکے میں کوئی نقصان نہیں ہوا۔ آخری اطلاعات ملنے تک بھارتی فوجیوںاور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں جاری تھیں۔ بعض نامعلوم افراد نے ضلع پلوامہ میں ایک پنچایت گھر ، محکمہ ریونیو کی ایک عمارت اور گورنمنٹ ہائی سکول راج پورہ میں قائم ایک پولنگ اسٹیشن کو بھی آگ لگا دی ۔ دریں اثناء ضلع کپواڑہ کے علاقے کندھ والا میں دھماکہ خیرمواد پھٹنے سے دو بھارتی فوجی زخمی ہو گئے۔ دریں اثناء بھارتی لوک سبھا (ایوان زیریں) کے انتخابات کے پانچویں مرحلے میں پیر کو 7 ریاستوں کی 51 نشستوں پر پولنگ ہوئی۔ پانچویں مرحلے میں کانگریس کے صدر راہول گاندھی، پارٹی کی سابق صدر سونیا گاندھی، بھارتی وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ اور اسمرتی ایرانی سمیت کئی قدآور لیڈر میدان میں ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی لوک سبھا کے پانچویں مرحلے کے انتخابات کے سلسلے میں دو نشستوں پر مقابلہ تھا۔ ایک نشست جنوبی کشمیر کے پلوامہ اور شوپیان اضلاع میں پر مشتمل ہے جبکہ لداخ پارلیمانی حلقے میں دو اضلاع لیہہ اور کرگل شامل ہیں۔ الیکشن سے دو روز قبل ہی پلوامہ اور شوپیاں اضلاع میں بھارتی پیرا ملٹری فورسز کی 300 اضافی کمپنیاں تعینات کردی گئی تھیں۔ پیر کو مقبوضہ کشمیر میںپولنگ والے علاقوں میں مکمل ہڑتال رہی اور لوگ انتخابی عمل سے لاتعلق رہے۔ حریت کانفرنس کے چیرمین سید علی گیلانی کی اپیل پر انتخابات والے علاقوںشوپیان، پلوامہ اضلاع میں پیر کو ہڑتال کی گئی ۔ ادھر بھارتی انتخابات کے پانچویں مرحلے میں جن ریاستوں میں پولنگ ہوئی ان میں بہار، مقبوضہ کشمیر، جھارکھنڈ، مدھیہ پردیش، راجستھان، اترپردیش اور مغربی بنگال شامل ہیں۔ بھارت میں جاری انتخابات کے ووٹوں کی گنتی کا عمل 23 مئی کو شروع ہوگا اور اسی روز نتائج کا اعلان بھی کیا جائے گا۔ بھارتی ٹی وی کے مطابق جموں وکشمیر کے ضلع پلوامہ میں ایک پولنگ بوتھ پرگرنیڈ حملہ ہوا ہے۔ روہمو پولنگ بوتھ کی طرف گرنیڈ پھینکا جو بوتھ کے نزدیک ہی پھٹ پڑا۔ کوئی نقصان نہیں ہوا۔حساس ترین اننت ناگ پارلیمانی حلقے کے پلوامہ اور شوپیاں اضلاع میں بیشتر پولنگ مراکز پر کوئی گہما گہمی نظرنہیں آئی پلوامہ اور شوپیاں کے بیشتر علاقوں میں پولنگ مراکز پر صرف سیکورٹی فورسز اور انتخابی عملہ کے اہلکار نظر آرہے ہیں۔ بھارتی اخبار کے مطابق پلوامہ اور شوپیاں میں ووٹنگ کی شرح 1.09 فیصدرہی۔ کشمیری عوام کی طرف سے ہڑتال اور احتجاج کے پیش نظر بھارتی حکام کو پولنگ سٹاف اور مٹیریل پولنگ سٹیشنوں تک پہنچانے میں مشکل پیش آئی ۔ فوجی ہیلی کاپٹروں کے زریعے پولنگ سٹاف اور مٹیریل پولنگ سٹیشنوں تک پہنچا یا گیا۔ جنوبی اضلاع شوپیان اور پلوامہ میں حالات کشیدہ رہے ۔دونوں اضلاع کے کئی مقامات پر زبردست پتھرائو اور مظاہرے جاری ہیں ۔۔ شوپیان اور پلوامہ کے کئی مقامات پر فورسز اور مقامی نوجوانوں کے درمیان پر تشدد جھڑپیں ہوئیں واو۔بنہ گام،گاگرن ،بنہ بازار اور میمندر شوپیان میں پتھرائو اور شیلنگ ہوئی نارواو کے مقام پر جھڑپوں کے دوران ایک نوجوان سہیل احمد ملک ساکن پالپورہ شوپیان کی ٹانگ میں گولی لگی ۔اسے زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا ہے 24 نوجوان زخمی ہو گئے۔ادھر مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی قابض انتظامیہ ایک بار پھر جموںوکشمیر مسلم لیگ کے غیر قانونی طورپر نظربند سربراہ مسرت عالم بٹ کو انکے خلاف درج جھوٹے مقدمے کی سماعت کے موقع پر انہیں سرینگر کی عدالت میںپیش کرنے میں ناکام رہی ہے۔ بیان میں جیل انتظامیہ کے رویہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاگیا کہ اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈوں سے مسرت عالم کے جذبہ حریت کو کمزور نہیں کیاجاسکتا اور بھارتی قابض انتظامیہ نے عدالتی احکامات کا احترام نہ کر کے اپنی عدلیہ آزادی کے تشخص کو مسخ کیا ہے۔ دریں اثناء سینئر حریت رہنما آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے جموںوکشمیر اور بھارت کی جیلوں میں نظربند حریت پسند کشمیریوںبالخصوص علیل حریت رہنمائوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق آغا حسن نے جڈی بل سرینگر میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ قابض انتظامیہ شبیر احمد شاہ اور محمد یاسین ملک کے ساتھ ساتھ ان تمام حریت پسند قیدیوں کو رہا کرے گی جن کی نظر بندی کو بلاوجہ طول دیا جارہا ہے یا جن کی حالت جیلوں میں اطمینان بخش نہیںہے۔ مقبوضہ کشمیرمیں جموں و کشمیر فریڈم موومنٹ کے چیئرمین محمد شریف سرتاج نے لوزن منڈی پونچھ کی مرکزی جامع مسجدکے امام و خطیب مولانا عبدالحمیدنجمی کو تشدد کا نشانہ بنانے کی شدید مذمت کی ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق محمد شریف سرتاج نے جموںمیں جاری ایک بیان میں کہاکہ مولانا عبدالحمید وادی کشمیر کے دورے کے بعد واپس پونچھ کی طرف جارہے تھے کہ نہامہ کولگام میں ان کی گاڑی کو روکا گیا اورانہیں نیچے اتار کر تضحیک آمیز سلوک اور بہیمانہ انداز میں تشدد کا نشانہ بنایاگیا۔ بھارتی الیکشن کے 5ویں مرحلے میں 7ریاستوں میں ووٹ ڈالے گئے۔ مغربی بنگال میں سیاسی پارٹی کے کارکنوں کے حملے میں پولنگ ایجنٹ زخمی ہوا ہے۔ بہار میں ووٹنگ مشین توڑنے پر ایک شخص کو گرفتار کرلیا گیا۔مدھیہ پردیش کے گائوں اور راجستھان میں پانی بحران پر لوگوں نے ووٹنگ کا بائیکاٹ کیا۔

ای پیپر دی نیشن