اسلام آباد (خصو صی رپورٹر)سپریم کورٹ نے پوسٹل سروسز کے ملازم محمد بوٹا کی بحالی کا فیصلہ کالعدم قراردیدیا۔ بدھ کو کیس کی سماعت چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی۔ دور ان سماعت جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ محمد بوٹا پر کرپشن کی رقم کا تعین ہی نہیں ہو سکا،کہیں 42 لاکھ کہیں 14 لاکھ اور پھر 29 لاکھ کرپشن کا کہا گیا ہے،محمد بوٹا کو ہائیکورٹ نے رقم کا تعین نہ ہونے پر ہی بری کیا۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ محمد بوٹا کے خلاف تین انکوائریاں ہوئیں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ آ خری فیکٹ فائنڈنگ انکوائری میں محمد بوٹا پر چودہ لاکھ کی کرپشن کا الزام ثابت ہوا۔وکیل نے کہاکہ محمد بوٹا ٹھوکر نیاز بیگ پوسٹ آ فس میں تعینات تھا۔کیس میں شامل دیگر ملزمان کو جبری ریٹائرڈ کردیا گیا۔ چیف جسٹس نے کہاکہ ملزم پر کرپشن ثابت شدہ ہے،کرپشن کے مقدمات میں کوئی نرمی نہیں۔ بعد ازاں عدالت نے پوسٹل سروسز کے ملازم محمد بوٹا کی بحالی کا فیصلہ کالعدم قراردیدیا۔
کرپشن کے مقدمات میں کوئی نرمی نہیں: چیف جسٹس
May 07, 2020