لاہور+اسلام آباد (نامہ نگار+نمائندہ خصوصی) بلاول بھٹو زرداری کی صدارت میں پنجاب کی طبی تنظیموں کے نمائندگان کے ساتھ ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں نمائندگان نے کرونا وائرس و دیگر مسائل کے حوالے سے صوبے کی صورت حال سے آگاہ کیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سوال ہونا چاہئے کہ آئی ایم ایف اور دیگر عالمی مالیاتی اداروں کی فنڈنگ اور دنیا بھر سے آنے والا امدادی سامان آخر کہاں چلا گیا؟۔ کرونا بحران سے سیکھ کر آئندہ کے لئے ہیلتھ انفراسٹرکچر بنانا ہوگا۔ دنیا بھر میں ہیلتھ کا نجی نظام کرونا بحران میں ایکسپوز ہوگیا۔ بدقسمتی سے ابتدائی طور پر نافذ ہونے والے بہترین لاک ڈاؤن کو وفاقی حکومت نے سبوتاژ کردیا۔ وفاقی حکومت کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں شہید طبی عملے کے افراد کے لئے پیکج کا اعلان کرے۔ وفاقی حکومت کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں شہید ہونے والے طبی عملے کے افراد کے اہل خانہ کو نوکریاں بھی دے۔ پنجاب کی صوبائی حکومت کی ہر ممکن مدد کرے۔ وفاقی حکومت پنجاب حکومت کے روکے ہوئے فنڈز جاری کرے اور عالمی مالیاتی اداروں کی امداد کا حصہ بھی فراہم کرے۔ پنجاب میں ڈاکٹروں کو دیہاڑی پر رکھا جانا افسوس ناک ہے، انہیں فوری مستقل کیا جائے۔ پنجاب میں سہولیات کی فراہمی کا مطالبہ کرنے والے ڈاکٹروں کے خلاف انتقامی اقدامات کو واپس لیا جائے۔ یہ وفاقی حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بحران کے موقع پر تمام صوبوں کی مدد کرے۔ اجلاس میں بلاول بھٹو زرداری سے پنجاب کے ڈاکٹرز کا مکالمہ بھی ہوا۔ پی ایم اے کے صدر ڈاکٹر اشرف نظامی، جنرل سیکرٹری ڈاکٹر اظہر احمد چوہدری اور پروفیسر شاہد، وائے ڈی اے کے صدر ڈاکٹر سلمان حسیب، چیئرمین ڈاکٹر خضر، ڈاکٹر ماروف، ڈاکٹر شعیب تارڑ بھی موجود تھے۔ نرسوں کی نمائندگی روزینہ منظور پیرامیڈیکل سٹاف کی ارشد بٹ نے کی۔ پنجاب میں ڈاکٹروں کے بجائے بیوروکریٹس سے رائے لی گئی تو نظام بگڑ گیا ہے۔ پنجاب حکومت کی طبی عملے کے لئے گائیڈ لائن تک ڈاکٹروں کی مشاورت کے بغیر بنائی گئی، جس کا نتیجہ طبی عملہ اور عوام بھگت رہے ہیں۔ سندھ میں تمام ہیلتھ ورکرز جبکہ پنجاب میں صرف تین فیصد طبی عملے کو رسک الاؤنس ملا۔ پنجاب میں ڈاکٹروں کو یومیہ اجرت پر رکھا جارہا ہے، دیہاڑی پر ڈاکٹروں کو تعینات کرنے کا مطلب یہ کہ مرگئے تو مرگئے، زندہ رہے تو نوکری سے نکالے گئے۔بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں پارٹی کی کرونا ریلیف کمیٹی کا ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس بھی ہوا، بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی ریلیف کے کاموں کا دائرہ کار اضلاع کی سطح پر پھیلانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کرونا تیزی سے پھیل رہا ہے۔ حکومتوں کے ساتھ ساتھ سب نے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کمیٹی کے ارکان کو ہدایت کی کہ وہ اضلاع کی سطح پر کرونا کے بارے میں عوامی آگاہی مہم بھی شروع کریں۔ اس وقت دیہی علاقے کے لوگوں کو زیادہ سے زیادہ آگاہی کی ضرورت ہے۔