کراچی(کامرس رپورٹر)وزارت خزانہ نے بینکوںکے ساتھ ملکرروزگار میں اعانت اور برطرفیوں کو روکنے کی اسٹیٹ بینک کی ری فنانس سہولت کے تحت چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (ایس ایم ایز) کو مناسب ضمانت کا بندوبست کرنے میں درپیش مشکلات اور ایسے قرضوں کی فراہمی میں بینکوں کے خطرے سے گریز کے پیش نظر شراکت داری کے لیے قدم بڑھایا ہے۔ لہٰذا وفاقی حکومت نے بینکوں کے لیے قرض کے خطرے میں شراکت داری کی چار سالہ سہولت کے تحت 30 ارب روپے مختص کیے ہیں تا کہ مستقبل میں کسی قسم کے نادہندہ قرضوں کے نقصانات کے بوجھ میں اشتراک کیا جا سکے۔ خطرے میں شراکت داری کے اس بندوبست کے تحت وفاقی حکومت بینکوں کے تقسیم شدہ قرضوں میں اصل زر پر ابتدائی 40 فیصد نقصان کا بوجھ اٹھائے گی۔ اس سہولت سے بینکوں کو ترغیب ملے گی کہ وہ ضمانت کی کمی سے دوچار ایسے ایس ایم ایز اور چھوٹے کارپوریٹ اداروں کو قرضے فراہم کریں جن کی سیلز کا ٹرن اوور 2 ارب روپے تک ہے تا کہ وہ اسٹیٹ بینک کی ری فنانس اسکیم کے تحت فنانسنگ سے استفادہ کر سکیں۔
ایس ایم ایز ‘چھوٹے کاروبارکیلئے قرض کا رِسک شیئرنگ مکینزم متعارف
May 07, 2020