محکمہ ایکسائز سوا 26 لاکھ گاڑیوں کو کمیوٹرائزڈ نمبر پلیٹوں کی فراہمی میں نا کام 

May 07, 2021

لاہور (احسان شوکت سے) محکمہ ایکسائز، ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول پنجاب ڈھائی سال گزرنے کے باوجود گاڑیوں وموٹر سائیکلوں کی کمپپوٹرائزڈ نمبر پلیٹس کی کمی کے بحران پر قابو نہیں پاسکا ہے۔ پیسے وصول کرنے کے باوجود 26 لاکھ 27 ہزار 8سو 90 گاڑیوں و موٹر سائیکلوں کو تاحال کمپپوٹرائزڈ نمبر پلیٹس فراہم نہیں کی جاسکی ہیں۔ جس سے شہریوں کو شدید مشکلات و پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ ڈھائی سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود محکمہ ناکام اور بے بس نظر آتا ہے۔ صورتحال یہ ہے کہ اس عرصے میں لاہور سمیت صوبہ کے دیگر اضلاع میں نئی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں و دیگر وہیکلز کی نیو رجسٹریشن کے علاوہ نمبر پلیٹ خراب، ٹوٹنے، گم اور چوری ہونے پر بھی نئی نمبر پلیٹس فراہم نہیں کی گئیں۔ جس کی وجہ سے یہ بحران شدت اختیار کرتا گیا۔ نیو رجسٹریشن کے وقت پیسے وصول کرنے کے باوجود تاحال کمپپوٹرائزڈ نمبر پلیٹس فراہم نہیں کی جاسکی ہیں۔ جبکہ سیف سٹی منصوبہ بھی اپنی افادیت کھورہا ہے۔ قانون کے مطابق محکمہ ایکسائز کی فراہم کردہ کمپپوٹرائزڈ نمبر پلیٹس کی بجائے خودساختہ نمبر پلیٹ لگانا جرم ہے۔ جبکہ سیف سٹی منصوبے کے تحت ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر کمپپوٹرائزڈ نمبر پلیٹس کی تصاویر سے مالکان کو ان کے پتے پرجرمانے کے چالان بھجوائے جاتے ہیں۔ جس سے ای چلاننگ سسٹم نہ صرف متاثر ہورہا ہے بلکہ اپنی افادیت بھی کھو رہا ہے۔ جبکہ پولیس، خصوصاً ڈولفن سکواڈ، پیرو فورس اور ناکوں پر تعینات اہلکار بھی غیر قانونی نمبر پلیٹس لگانے والی گاڑیوں، موٹرسائیکلوں اور دیگر وہیکلز مالکان کے خلاف کارروائیاں، چالان، جرمانے اور انہیں خوار کرتے ہیں۔ اس طرح محکمہ ایکسائز کی مجرمانہ غفلت اور نالائقی کی سزا کا شکار عام شہری بن رہے ہیں۔ اس صورتحال پر شہریوں نے احتجاج کرتے ہوئے اعلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ اس مسئلہ کو فی الفور حل کیا جائے۔ ایڈیشنل ڈی جی ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن رضوان اکرم شیروانی کا کہنا ہے کہ نئی کمپپوٹرائزڈ نمبر پلیٹس کی تیاری کا عمل شروع ہوچکا ہے۔ جبکہ مرحلہ وار پہلے سے رجسٹرڈ گاڑیوں کو بھی نمبر پلیٹس فراہم کی جارہی ہے۔ جلد یہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔

مزیدخبریں