لاک ڈائون سے ایک روز قبل پشاورکے بازاروں میں تل دھرنے کی جگہ نہ رہی ۔حکومت کی جانب سے جاری کردہ کورونا ایس او پیز ہوا میں اڑا دیئے گئے جبکہ مختلف عید الفطر کیلئے مختلف اشیاء کی قیمتوں میں 200گنا زائد اضافہ کر دیاگیا ۔تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے کورونا وباء پر کنٹرول کے لئے لاک ڈائون سے ایک روز قبل پشاورکے بازارخریداروں سے بھر گئے اور پشاور سمیت مضافاتی علاقوں سے لوگوں کی بڑی تعداد نے صبح 9بجے سے ہی صوبائی دارالحکومت کا رخ کرلیاجبکہ اس دوران اندرون شہر ہشت نگری،جھنڈا بازار،شادی پیر،کریم پورہ،شاہین بازار،مینا بازار،کوچی بازار،گھنٹہ گھر،قصہ خوانی،جوتوں کے بازار جہانگیر پورہ،صدر بازار،گورا بازار اور شفیع مارکیٹ سمیت یونیورسٹی ،بورڈاور ابدرہ کے بازاروں میں پیدل چلنے کی بھی گنجائش ختم ہو گئی ۔اس دوران کورونا کے حوالے سے حکومت کی جانب سے جاری کردہ ایس او پیز بھی مکمل طور پر نظر انداز کر دیئے گئے ۔60فیصد سے زائد شہریوں کی جانب سے فیس ماسک استعمال نہیں کیاگیا ۔اسی طرح دکانوں کے اندر بہت زیادہ رش دیکھاگیا جبکہ دوسری جانب عید الفطر کے لئے مختلف اشیاء کی قیمتوں میں بھی زبردست اضافہ کر دیاگیا ۔ملبوسات،جوتوں،میک اپ کے سامان ،چوڑیوں اور مہندی کی بڑے پیمانے پر خریداری کی گئی تاہم خریداری کے لئے آنے والے افراد اور خصوصاً خواتین کو شکایت رہی کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں قیمتوں میں تقریباً 200فیصد سے زائد اضافہ کیاگیا ہے ۔