اسلام آباد (عزیزعلوی) پاکستان تحریک انصاف نے اپنی ساڑھے تین سالہ حکومتی مدت کے دوران پیش آنے والی معاشی، روزگارکی فراہمی، توانائی، ڈالر کی آسمان سے چھوتی قیمت، اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے سے آنے والی مہنگائی، امن و امان کی صورتحال سمیت اپنی تمام ناکامیوں کو نئی حکومت کے خلاف اپنا بیانیہ بنالیا ہے اور پی ٹی آئی کے سابقہ دور حکومت کی کابینہ کے ارکان اپنی اپنی وزارتوں سے ہٹنے کے بعد ان وزارتوں پر آنے والے نئے وفاقی وزراء کی کارکردگی پر تنقید سے رائے عامہ کا رخ پی ٹی آئی کے بیانئے کی جانب موڑنے کیلئے دن رات ایک کئے ہوئے ہیں جس کیلئے پریس کانفرنسوں اور ٹویٹس کے میدان سجا لئے گئے ہیں پی ٹی آئی میڈیا کے تمام شعبوں میں اپنی خبروں اور حکومت مخالف بیانات کی بھرمار سے اپنی خودنمائی کی حکمت عملی پر تیزی سے گامزن ہے چیئرمین پاکستان تحریک عمران خان فیس بک اور ٹویٹر پر اپنی سیاسی سرگرمیوں جن میں غیرملکی مراسلے کی تکرار نمایاں ہے اس سے بطور پارٹی سربراہ خود کو نمایاں رکھنے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگانے میں مصروف ہیں جس کی ریٹنگز سے پی ٹی آئی اندرون اور بیرون ملک رائے عامہ کو اپنے حق میں بنانے کی تیکنیک استعمال کر رہی ہے کوئی ایسا دن نہیں جب تحریک انصاف کی کور کمیٹی، سیاسی کمیٹی اور کور گروپ میں سے کسی ایک کا اجلاس نہ ہوتا ہو ہر اجلاس کے بعد عمران خان نے اپنا ویڈیو بیان جاری کرنا بھی اپنے معمول کا حصہ بنالیا ہے جسے وہ اپنی سیاست کے لئے ایک بڑا موثر ہتھیار سمجھتے ہیں سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد ملک میں بدترین سیاسی حالات، سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری فوری انتخابات ز سابق وزیر توانائی حماد اظہر بجلی گیس کے بحران، سابق وزیر منصوبہ بندی اسد عمر معیشت کی تباہ حالی کے بیانات روزانہ کی بنیاد پر جاری کررہے ہیں شیخ رشید احمد، فواد چوہدری پریس کانفرنسوں، اسد عمر اور حماد اظہر ٹویٹس کا سہارا لئے ہوئے ہیں اور باقی پارٹی ترجمانوں کوٹی وی چینلوں کیٹاک شوز میں انہی بیانات کی ترجمانی کا مینڈیٹ ہے جبکہ پی ٹی آئی کی سرکردہ سینئر سیاسی قیادت تحریک انصاف کے بارے میں فرح خان کے خلاف الزامات کی نئی انٹری سے دوری رکھنے کی پالیسی پر چل رہی ہے اور ان کے خلاف کسی الزام کا جواب نہیں دیتی.