سیالکوٹ (نامہ نگار+نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ 2021ء کے قیدیوں کے بارے میں کوئی سوچ بھی سکتا تھا ان قیدیوں کو اللہ کیسے کیسے عہدوں سے نوازے گا۔ دنیا کی تاریخ میں ایسی مثال نہیں ملتی ایک بھائی 3 دفعہ وزیر اعظم بنا اور چوتھی دفعہ اس کا بھائی وزیر اعظم بنا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں مسلم لیگ ن کے مرکزی رابطہ آفس پیرس روڈ سیالکوٹ میں پارٹی ورکرز کے اعزاز میں منعقدہ عید ملن پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اراکین قومی و صوبائی اسمبلی محمد منشاء اللہ بٹ، چودھری ارمغان سبحانی سمیت دیگر نے شرکت کی۔ خواجہ محمد آصف نے کہا کہ ایک سال قبل شہباز شریف، حمزہ شہباز اور میں کوٹ لکھپت جیل میں قید تھے، اس کے علاوہ ایک فہرست ہے قائدین پابند سلاسل تھے۔ ہمیں یقین تھا کہ ہم پر ایک شخص نے اپنی ذاتی عناد کی تسکین کیلئے مقدمات بنائے جو کسی عدالت میں ثابت نہ ہوسکے۔ اللہ رب العزت کی مہربانی ہوئی اور حکومت از خود تتر بتر ہونا شروع ہوئی۔ ہمارا کمال صرف اتنا ہے ہماری قیادت اور کارکن استقامت اور حوصلے سے کھڑے رہے۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا، میری کارکنان سے درخواست ہے کہ کشادہ دلی کا مظاہرہ کریں اور سیاسی جواب دلیل کے ساتھ دیں۔ عمران خان نے لوگوں کو "ککڑیوں اور کٹیاں" کی طرف لگا کر خود دونوں ہاتھوں سے ملک کو لوٹا، 1997 میں مسرت شاہین نے عمران خان کی الیکشن میں ضمانت ضبط کروا دی حالانکہ وہ خود بھی نہیں جیتی تھی۔ وزیردفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ عمرا ن خان نے تمام قومی اداروں کو اپنے مفادات کیلئے استعمال کیا، نیا پاکستان بھی فریب تھا۔ اب حقیقی آزادی الیکشن لڑنے کا نعرہ ہے کیونکہ عمران خان کے پاس کارکردگی تو ہے نہیں، قوم کو جھانسہ دینے نکلا ہے۔ قوم جانتی ہے عمران خان نے نیا پاکستان کیا دینا تھا پرانے کا بھی بیڑہ غرق کردیا۔ ہم نہ کسی کو پکڑ یں گے اور نہ کسی سے انتقام لیں گے۔ جو بھی معاملہ آئے گا قانون اپنا راستہ خود بنا تا چلا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے خاتون مسلم لیگی رہنما وسابق ایم پی اے شبینہ زکریا بٹ سے دوران ملاقات گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سابق ایم پی اے شبینہ زکریا نے وزیردفاع خواجہ آصف کو عید اور وزیر دفاع بننے کی مبارکباد دی ۔