لاہور/ اسلام آباد (اپنے نامہ نگار سے+ وقائع نگار) گورنر پنجاب کی جانب سے جسٹس جواد حسن کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس بھیجنے کے اعلان کی مذمت کرتے ہوئے صدر سپریم کورٹ بار احسن بھون اور سیکرٹری وسیم ممتاز ملک نے کہا ہے کہ جسٹس جواد حسن نہ صرف آزاد، ایماندار اور اہل جج ہیں بلکہ وہ اعلیٰ عدلیہ کیلئے ایک اثاثہ بھی ہیں، پورے ملک کے وکلاء انکے پیچھے کھڑے ہیں، گورنر نے آئین کا مذاق اڑایا اور جمہوری اقدار کو توڑ پھوڑ دیا ہے، ملک نے ایسے مائنڈ سیٹ کا پہلی بار سامنا کیا ہے، گورنر پنجاب سے سوال پوچھا جانا چاہئے کہ وہ یہ سب غیر آئینی کام کس اختیار کے تحت، کس کی ایماء اور اشارے پر کررہے ہیں، جسٹس جواد حسن نے حمزہ شہباز شریف حلف کیس میں قانون کے مطابق درست فیصلہ کیا، عدلیہ کے خلاف پروپیگنڈا کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اگر یہ پروپیگنڈا نہ روکا گیا تو قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔ دوسری طرف لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر سردار اکبر علی ڈوگر، نائب صدر سہیل شفیق چودھری، سیکرٹری رائے عثمان اور فنانس سیکرٹری نے اپنے مشترکہ بیان میں جسٹس جواد حسن کیخلاف غیر آئینی الفاظ استعمال کرنے کی پر زور مذمت کی۔ پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین حفیظ الرحمن نے بھی گورنر کے بیان کی مذمت کی ہے۔