فتح جنگ+ اٹک (عدیل افضل خان) مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے فتح جنگ میں جلسہ عام سے خطاب میں کہا ہے کہ مبارک ہو عمران خان جیسی نحوست سے آپ کی جان چھوٹ گئی۔ عمران خان نے قوم کو لنگر خانوں پر لگا کر توشہ خانہ پر ہاتھ صاف کرنا شروع کر دیئے۔ عمران خان کی نحوست عوام کی بجلی، گیس، چینی، آٹا کھا گئی۔ شکر ہے پاکستان کے عوام کی عمران خان سے جان چھوٹ گئی۔ آپ کو دن رات کام کرنے والا وزیراعظم خادم پاکستان شہبازشریف مبارک ہو۔ عمران خان کو اتنا دکھ اپنی حکومت جانے کا نہیں جتنی تکلیف شہباز شریف کے وزیراعظم بننے کی ہے۔ عمران خان! اب اس دکھ کی عادت ڈال لو۔ اب آنے والا دور نوازشریف، شہبازشریف اور مسلم لیگ (ن) کا ہے۔ عمران خان، شہباز شریف کو چیری بلاسم اور بوٹ پالش کرنے والا کہتا ہے جس نے پوری زندگی بوٹ پالش کئے ہوں اس کو بوٹ پالش کہنے کے سوا کچھ نہیں آتا۔ یہ جانتا ہے شہبازشریف ہر آنے والے دن اس کی نااہلی، نالائقی کی داستان سامنے لائے گا۔ عمران خان بہت بڑے گھپلے کرکے گیا ہے۔ جب عثمان بزدار رخصت ہوا تو پورے پنجاب میں بجلی نہیں تھی۔ خادم پاکستان فجر کی نماز کے بعد عوام کی خدمت شروع کردیتا ہے۔ ابھی شہبازشریف کو ایک مہینہ ہوا ہے آٹا، چینی سستی ہوگئی، بجلی کے کارخانے چلا دیئے اور بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم کردی۔ عمران خان چار سال انتقامی سیاست کرتا رہا۔ عمران خان نے نہ خود کام کیا اور نہ کسی کو کرنے دیا۔ عثمان بزدار جیسی سوغات کو وزیراعلیٰ پنجاب بنا دیا۔ عمران خان کے نیچے سے کرسی کھسکی ہے اوپر سے دماغ کھسک گیا ہے۔ روز ٹی وی پر آ کر نئی، نئی کہانیاں سناتا ہے، کبھی کہتا ہے سازش ہو گئی، اس خط کا وجود ہی نہیں تھا، میں نے تو کہا یہ باقی عمر خط دکھا، دکھا کر پیسے مانگا کرے گا، ہر روز نیا جھوٹ بولتا ہے، رات کو کہا پچھلے سال جولائی سے جانتا تھا میرے خلاف سازش ہو رہی ہے، رات کو خود ہی اپنے جھوٹ کا پول کھول دیا، کہتا رہا دعا مانگتا ہوں عدم اعتماد لاؤ، اب عدم اعتماد کامیاب ہو گئی تو رونا کس بات کا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ علیمہ باجی کی سلائی مشینوں کے قصے سنے ہیں، اپنی بہن کو بچانے کے لیے عمران نے کبھی بیان نہیں دیا، قوم کوانڈوں، مرغیوں کے پیچھے لگا دیا۔ عوام سے پوچھتی ہوں بتاؤ توشہ خان کون ہے؟۔ سن لو عمران خان! فتح جنگ کو بھی پتا ہے کون ہے توشہ خان۔ لوگوں کو بھاشن دیتا تھا سابق وزرائے اعظم گاڑیاں ساتھ لے گئے۔ پروٹوکول کے تحت ایک گاڑی سابق وزیراعظم کو ملتی ہے۔ پی ٹی آئی چیئرمین ایک بی ایم ڈبلیو گاڑی ساتھ لے گیا۔ وزیراعظم ہاؤس فون کر کے کہتا ہے بی ایم ڈبلیو خراب ہو گئی دوسری گاڑی دے دو۔ نوازشریف، شاہد خاقان عباسی نے وزیراعظم ہاؤس سے جاتے ہوئے سرکاری گاڑی نہیں لیں، عمران خان 15 کروڑ کی بی ایم ڈبلیو لیکر چلتا بنا۔ (ن) لیگی نائب صدر کا کہنا تھا کہ فارن فنڈنگ، کروڑوں، اربوں روپے ملازمین کے اکاؤنٹس میں منگوائے، عارف نقوی سے اس نے لاکھوں ڈالر لیے، غلط طریقے سے پیسے تم منگواؤ اور استعفیٰ الیکشن کمشنر دے۔ چیف الیکشن کمشنر عمران خان نے خود لگایا، اپنی چوری پکڑے جانے پر کہتا ہے الیکشن کمشنر استعفیٰ دے، کوئی استعفی نہیں دے گا، چوری کا حساب دینا ہو گا، مدینہ منورہ میں نعرے بازی سے سرشرم سے جھک گیا، یہ شخص سیاسی دشمنی میں اتنا آگے نکل گیا، اس نے پلاننگ کر کے مدینہ منورہ میں لندن سے بندوں کو بھیج کر نعرے لگوائے، حرم شریف میں مریم اورنگزیب کوگالی نکالی گئی۔ آسمان کا نظام حرکت میں آیا تو اس کا جھوٹا نقاب اترگیا۔ سعودی عرب میں ان غریب پاکستانیوں کا کیا قصور تھا۔ شیخ رشید کے بھتیجے کو پکڑا گیا تو کہتا ہے فون سعودی عرب چھوڑ آیا، اسے پتا تھا فون مل گیا تو تانے، بانوں کا کھرا بھی بنی گالہ جائے گا۔ جب اس کو پتا چلا حکومت، سیاست ختم ہونے جا رہی ہے، اب کہتا ہے اسلام آباد میں ساتھ چلو، کیا عوام کے مقدر میں لانگ مارچ، فتنہ، فساد لکھا ہے یا ترقی بھی لکھی جانی چاہیے، جو روٹی، بجلی، ترقی عمران نے چھینی تھی وہ نوازشریف، شہباز شریف واپس دلوا کر رہیں گے۔ لانگ مارچ کا نیا فتنہ سامنے آنے لگا ہے، عمران دور میں فرح گوگی کے سوا کسی کے اثاثے نہیں بڑھے۔