اسلام آباد (نمائندہ خصوصی، آئی این پی، نوائے وقت رپورٹ) وزرات صحت نے پاکستان میں کرونا سے اضافی اموات پر ردعمل میں کہا ہے کہ پاکستان میں کرونا کے حوالے سے اموات کی تعداد تصدیق شدہ ہے۔ اعلامیہ کے مطابق پاکستان میں کرونا سے ہونے والی اموات کی تعداد کو عالمی سطح پرتسلیم کیا گیا۔ پاکستان میں اموات کی رپورٹنگ کے نظام کیلئے متعدد چیک موجود ہیں۔ قبرستانوں میں رپورٹ ہونے والی اضافی اموات کرونا سے ملتی جلتی ہو سکتی ہیں۔ اموات کو رپورٹ کرنے کا کوئی بھی نظام مکمل طور پر درست نہیں ہو سکتا، کرونا اموات کے حوالے سے پاکستان کے رپورٹ کردہ تعداد، اصل تعداد کے قریب تر ہے۔ پاکستان 97 فیصد مسلم آبادی پر مشتمل ہے جہاں کرونا کے باعث ہونے والی اموات کی تدفین کی گئی۔ کرونا سے جان بحق افراد کی اکثریت کی مخصوص قبرستانوں میں تدفین کی گئی، باقاعدہ ریکارڈ موجود ہے۔ گزشتہ تین سالوں کے دوران ماہانہ بنیادوں پر ہونے والی اموات کا تقابلی جائزہ لیا گیا۔ اموات کا آڈٹ این سی او سی نے بڑے شہروں کے قبرستانوں کے ڈیٹا دیکھ کر کیا۔ قبرستانوں کے اعداوشمار کا جائزہ، سرکاری طور جاری کرونا اموات کے ڈیٹا سے زیادہ نہیں بتا رہا۔ متعدی بیماریوں کی درست ماڈلنگ کے لیے زمینی حقائق کی مکمل تفہیم کی ضرورت ہوتی ہے، محض غیر حقیقی مفروضوں کے اعدادوشمار انتہائی گمراہ کن ہو سکتے ہیں۔ پاکستان کے سیکرٹری صحت کو رواں ماہ کے آخر میں ورلڈ ہیلتھ اسمبلی کے موقع پر کلیدی مقرر کے طور پر مدعو کیا گیا ہے۔ سابق معاون خصوصی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کرونا وائرس سے ہونے والی اموات سے متعلق عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ کو غیر مستند قرار دے دیا۔ اموات میں 10 سے 30 فیصد تک فرق ہوسکتا ہے لیکن 8 گنا ناقابل یقین ہے۔ ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ کی بنیاد رضی اعداد و شمار پر مبنی ہے۔
کرونا : عالمی ادارے کی رپورٹ غیر مستند ، پاکستان میں اموات کی تعداد تصدیق شدہ : وزارت صحت
May 07, 2022