گکھڑمنڈی(نامہ نگار) امپورٹڈ حکومت کا غیر فطری اتحاد صدر کے عہدے کے لالچ میں ہی بکھر جائے گا کیوں کہ امپورٹڈ حکومت میں وزارتوں کی بندربانٹ کے بعد اب ملک کے صدر کے لیے پیپلزپارٹی اور فضل الرحمن کا آپس میں شدید اختلاف پیدا ہونے کے آثار نظر آرہے ہیں جبکہ تحریک انصاف کی جنرل الیکشنوں کے لیے چلائی گئی عوامی مہم کے نتیجہ میں ملکی حالات جلد انتخابات کی طرف جانے کے امکانات پیدا ہورہے ہیں ان خیالات کا اظہار پاکستان تحریک انصاف کے راہنمائوں سابق ناظم یونین کونسل چوہدری امتیاز احمد خاں ایڈووکیٹ اور سابق ضلعی جوائنٹ سیکرٹری رائو عثمان علی خان نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کیاانہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی جو دن بدن سیاسی زوال کی طرف جارہی ہے اپنی ساکھ کو بچانے کے لیے آصف علی زرداری کو صدر پاکستان منتخب کروانا چاہتی ہے جبکہ مولانا فضل الرحمن خود یہ عہدہ حاصل کرنا چاہتے ہیں کیوں کہ وہ سمجھتے ہیں کہ پی ڈی ایم اتحاد کی قیادت کرتے ہوئے انہوں نے ساڑھے تین سال تک تحریک انصاف کی حکومت کے خلاف احتجاجی لانگ مارچ اور جلسے کرکے تحریک عدم اعتماد کی فضا پیدا کی تھی انہوں نے کہا کہ عوام اس وقت غیر ملکی مداخلت اور سازش کے خلاف متحد ہوکر عمران خان کو دوبارہ وزیراعظم دیکھنا چاہتے ہیں بہت جلد عمران خان کی طرف سے چلائی گئی احتجاجی تحریک کے نتیجہ میں امپوٹڈ حکومت کا خاتمہ ہوجائے گا کیوں کہ کٹھ پتلی سیاستدانوں کا غیر فطری اتحاد زیادہ دیر قائم نہیں رہ سکتا۔
امپورٹڈ حکومت کا غیر فطری اتحادملکی صدر کے عہدے پر بکھر جائیگا: چوہدری امتیاز
May 07, 2022