صدرسپریم کورٹ بار احسن بھون اور سابق صدر حافظ آباد ارشد مہمند کی ملاقات

حافظ آباد (نمائندہ نوائے وقت+نمائندہ خصوصی، نامہ نگار)سپریم کورٹ بار کے صدر چودھری محمد احسن بھون نے کہا ہے آئین پاکستان کو تعلیمی اداروں کے نصاب کا حصہ بنانا چاہئے، تاکہ نوجوان پاکستان کے آئین کی روح کو سمجھ سکیں۔آئین پاکستان بنیادی دستاویز ہے جو مقننہ،عدلیہ اور انتظامیہ کے فرائض کی انجام دہی کی تعریف کرتا ہے۔اعلیٰ عدلیہ آئین کی گارڈین ہے،جو چوبیس گھنٹے آئین کے راستے میں رکاوٹ ڈالنے والوں کا راستہ روک سکتی ہے۔آئین کی تعمیروتشریح اعلیٰ عدلیہ کا نصب العین ہے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے پی پی پی کے رہنما،سابق صد ر بار محمد ارشد مہند ایڈووکیٹ کی رہائش گاہ پرملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔چودھری محمد احسن بھون نے کہا پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کو آئین کی بالا دستی اور قانون کا احترام کرنا چاہئے اور سماجی انصاف کیلئے حکمرانوں کو عملی اقدامات کرنے چاہئے جس سے حقیقی معنوں میں غریب عوام کے دُکھ درد میں کمی واقع ہو سکتی ہے۔انہوں نے کہا سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن اور پاکستان بار کونسل عوامی حقوق کی بحالی اور آئین کی بالا دستی کیلئے انتھک جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہے جو کسی بھی سیاسی جماعت کیلئے نہیں۔اُن کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں کو اپنے کارکنوں کی تربیت اس انداز سے کرنی چاہئے کہ وہ ہر موقع پر شائستگی کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں۔انہوں نے کہا کہ جس طرح سندھ میں سٹوڈنٹ یونین بحال کر دی گئی ہیں اسی طرح پنجاب میں بھی سٹوڈنٹ یونین بحال کی جانی چاہئے ۔محمد احسن بھون نے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ میں ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کا رکن ہوں ڈی بی اے کی پہلی خاتون صدر خالدہ شاہد ایڈووکیٹ ہیں جنہیں عدلیہ بھی ستائش کی نظروں سے دیکھتی ہے۔

ای پیپر دی نیشن