چلڈرن کمپلیکس اینڈ دی انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ ملتان

توقیر بخاری  

 چلڈرن کمپلیکس اینڈ دی انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ ملتان شہر اور مضافاتی علاقوں کے ہزاروں  بچوں کے لئے ایک بہت بڑی علاج گاہ ثابت ہوئی ہے۔ یہ بچوں کے لئے جنوبی پنجاب کا واحد ہسپتال ہے جہاں پیدائش سے لے کر پندرہ سال تک کے بچوں کیلئے ہر قسم کے علاج کی سہولت موجود ہے۔چلڈرن کمپلیکس کے ڈین پروفیسر ڈاکٹر کاشف چشتی نے کہا ہے کہ رواں سال 22۔21 20کے لئے اب تک 18کروڑ منظور ہوئے ہیں   جس میں سے12 کروڑ روپے مل گئے ہیں۔گزشتہ مالی سال اس مد میں ہسپتال  کو 30 کروڑ روپے ملے تھے۔ ہسپتال میں 60 ڈاکٹرز بھرتی کر لئے گئے ہیں جبکہ آ ئندہ40 میڈیکل آفیسرز بھرتی کئے جائیں گے۔او پی ڈی میں روزانہ 2200 مریض بچوں کا چیک اپ کیا جاتا ہے جن میں سرجری اور او پی ڈی میں 300 مریض بچے چیک کئے جاتے ہیں۔یہاں ایم ایس کی رہائش گاہ کو بدل کر وہاں آئوٹ ڈور وارڈ بنایا گیا ہے انہوں نے بتایا کہ ہسپتال میں ایمرجنسی وارڈ اور آپریشن تھیٹرز پر مشتمل ملٹی سٹوری ٹاور تعمیر کیا جائے گا۔ اب کسی مریض بچے کو نشتر ہسپتال یا کسی اور ہسپتال میں ریفر نہیں کرنا پڑتا۔ چلڈرن ہسپتال میں 18 ضروری شعبہ جات کام کر رہے ہیں۔ان میں شعبہ  گیسٹروانٹرالوجی،کارڈیالوجی،نفرالوجی،نیونٹالوجی،نیورالوجی،اینڈوکرینالوجی اور آنکالوجی، قابل ذکر ہیں۔ جبکہ شعبہ پیڈز سرجری میں کارڈیک سرجری،یورالوجی،آرتھوپیڈک سرجری،نیوروسرجری اور جنرل سرجری کے شعبے قابل ذکر ہیں۔ اس کے علاوہ ناک ، کان ، گلا،آنکھوں کے امراض اور بچوں کے دانتوں کے علاج کیلئے  آئوٹ ڈور شعبے  بھی کام کر ر ہے ہیں۔ 
 ریڈیالوجی کے شعبہ میں ڈیجیٹل ایکسرے ، فلورو سکوپی ، الٹرا سائونڈ ،سٹی سکین ، ایم آر آئی کی سہولت موجود ہے۔ چلڈرن ہسپتال میں جدید ترین ایم آر آئی کی مشین ہے۔اور چھوٹے بچوں کی ایم آر آئی انستھیزیا کے ذریعے کرنے کی سہولت بھی موجود ہے۔ 
شعبہ پتھالوجی   میں تمام قسم کے ٹیسٹ کے ساتھ الیکٹران مائیکرو سکوپ ، فلو سائیٹو میٹر جیسی جدید مشینوں کے ذریعے تشخیص کے عمل کو مزید بہتر بنایا جا رہا ہے۔ چلڈرن ہسپتال ملتان میں بچوں کے دل کے آپریشن شروع کئے گئے ہیں۔ یہ جنوبی پنجاب کا واحد ہسپتال ہے جہاں 10 کلو سے چھوٹے بچوں کے دل کے آپریشن بھی کئے جار ہے ہیں۔ آپریشن کے تمام اخراجات ہسپتال پورے کرتا ہے۔ ہسپتال ملتان میںانجیوگرافی کی سہولت بھی موجود ہے۔بچوں کی سرجری کے تمام آپریشن مفت ہوتے ہیں۔چلڈرن ہسپتال کے ری ہیبیلیٹیشن یونٹ   میں ایک سٹیٹ آف دی آرٹ بحالی یونٹ قائم کیا گیا ہے۔ جس میں سپیشل بچوں کی مختلف بیماریوں خاص طور پرآٹزم جیسے بچوں کے لئے جدید طریقے کا علاج میسر ہے۔فزیوتھراپی،سپہچ تھراپی،جیسے شعبے بھی موجودہیں۔
ایم ایس ڈاکٹر آحسن اللہ نے بتایا کہ او پی ڈی میں روزانہ  1500 سے 2000 مریض آتے ہیں اور ان کو فری ادویات بھی فراہم کی جاتی ہیں۔ چلڈرن ہسپتال میں تھیلسیما سنٹر بھی بنا ہوا ہے جہاں تھیلسیما کے مریضوں کو خون لگانے کا بندوبست کیا جاتا ہے۔ اور ان کی کونسلنگ  بھی کی جاتی ہے۔ بلڈ بنک میں جدید قسم کی مشینری موجودہے جس سے خون کے مختلف خلیے الگ کرکے بچوں کو ضرورت کے مطابق خون لگایا جاتا ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر 50 تھیلسیما کے بچوں کامفت علاج ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ
۔ وہ بچے جن کے گردے کام کرنا چھوڑ جاتے ہیں ان کے لئے فری ڈائلیسز کی سہولت موجود ہے۔ اور جدید ترین مشینوں کے ذریعے گردے واش کئے جاتے ہیں۔ 
چلڈرن ہسپتال میں مریضوں کے علاج کے ساتھ ساتھ ڈاکٹرز کے ٹریننگ پر بھی خصوصی توجہ دی جاتی ہے۔ ادارہ UHS اور CPSP سے رجسٹرڈ ہے اور مختلف شعبہ جات میں ڈپلومہ اور ڈگری کی ٹریننگ کروائی جا رہی ہے۔ اور ہر مہینے پروفیشمل ایتھکس کے لئے بھی خصوصی لیکچرز کا اہتمام کیا جاتاہے۔ انہوں نے بتایا کہ جگہ کی کمی کو مد نظر رکھتے ہوئے ایک ملٹی سٹور ی بلڈنگ کا منصوبہ بنایا گیاہے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...