گرمی کی شدت سے بچاﺅ کی تدابیر

میگزین رپورٹ
گرمی سے بچاؤ کی تدابیر
کیا آپ گرمی سے خوف زدہ ہیں؟اگر ایسا ہے تو فکر کی کوئی بات نہیں،آپ کو صرف کھانے پینے اور گھر سے باہر جانے میں احتیاط کی ضرورت ہے۔اگر آپ گرمی پر غلبہ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو ہلکی،مگر قوت بخش غذائیں کھایا کیجیے اور خود کو چلچلاتی دھوپ سے محفوظ رکھیے۔گرمی کے موسم میں غذا کی مقدار کم ہونی چاہیے،کیونکہ یہ جسم کے اندر پہنچ کر گرمی پیدا کرتی ہے۔
یہ بات ذہن نشین کر لیجیے کہ آپ کو ہلکی پھلکی غذاؤں میں اضافے اور ٹھوس غذاؤں میں کمی کرنی ہے۔گوشت جسم کو بہت زیادہ گرمی پہنچاتا ہے،لہٰذا ممکنہ حد تک اس سے پرہیز کرنا چاہیئے۔آپ کے جسم کو جس قدر لحمیات (پروٹینز)درکارہوتی ہیں وہ دودھ،دہی،دالوں اور پھلوں سے حاصل ہو سکتی ہیں۔دالیں اور پھلیاں مثلاً سیم کی پھلیاں،مٹر کے دانے اور ماش کی دال میں بھی لحمیات کافی مقدار میں ہوتی ہیں۔چربی،مکھن اور تیل کا کھانا کم کر دیجیے،کیونکہ یہ غذائیں گرمی کے موسم میں آسانی سے نہیں جلتیں،لہٰذا موٹاپا پیدا کرتی ہیں۔پھل اور سبزیاں آسانی سے ہضم بھی ہو جاتی ہیں اور ضروری غذائیت (وٹامن اور معدنیات) بھی فراہم کرتی ہیں۔
کچھ مخصوص پھل مثلاً خربوزہ،تربوز،بیر اور کچھ سبزیوں مثلاً کھیرا،ککڑی،ٹماٹر،لوکی اور کدو وغیرہ میں پانی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے،جو ہمارے جسم کے لئے بہت مفید ہے۔
یہ سبزیاں پسینے کے ذریعے خارج ہو جانے والے پانی کی کمی کو پورا کرتی ہیں۔جسم کو ٹھنڈا رکھنے کے لئے گنے کا رس،ستو،لیموں کا رس وغیرہ زیادہ پینا چاہیے۔اگر سلاد پر تھوڑا سا سرکا چھڑک لیا جائے تو جسم کے اندر حرارت زیادہ نہیں بڑھتی۔غذا میں معمولی سا نمک زیادہ کرنے سے جسم کے اندر پانی برقرار رکھنے اور پانی کی کمی کو روکنے میں مدد ملتی ہے۔
اپنے جسم پر توجہ دینے کے ساتھ آپ کو اپنا گھر بھی ٹھنڈا رکھنا چاہیے۔گھر کے اطراف میں پیڑ اور پودے لگانے چاہییں،تاکہ ان پیڑوں کی چھاؤں کی وجہ سے گھر کی چھت اور دیواریں دھوپ کی شدت سے محفوظ رہیں۔
گھر کے اطراف میں بھی گھاس وغیرہ اْگانی چاہیے،کیونکہ ہری ہری گھاس ٹھنڈک پہنچاتی ہے اور اس کا مجموعی تاثر نہایت خوشگوار اور راحت افزاء ہوتا ہے۔
گرمیوں کی دوپہر اور سہ پہر میں کھڑکیوں کو بند رکھیے اور شام کو انھیں کھول لیجیے۔
جب باورچی خانے میں چولہا استعمال کریں تو گرم ہوا باہر نکالنے والا پنکھا (ایگزاسٹ فین) استعمال کیجیے۔گرم ہوا باہر نکالنے والا پنکھا غسل خانے اور سونے کے کمروں میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
گھر کی چھت بناتے وقت کوشش کیجیے کہ ایک تہ ایسی بھی رکھی جائے،جس میں گرمی جذب ہو سکے۔کھوکھلی دیواریں اور چھتیں بھی گھر کو ٹھنڈا رکھتی ہیں۔
دھوپ سے بچنے کی کوشش کیجیے۔اگر آپ گاڑی چلاتے ہیں تو بھیڑ بھاڑ سے اور ایسی جگہوں سے بچنے کی کوشش کیجیے،جہاں گاڑیوں کی زیادتی کی وجہ سے راستہ رْک جاتا ہو۔گھر سے یا دفتر سے باہر جاتے وقت پانی زیادہ مقدار میں پئیں۔گھر سے باہر جاتے وقت غسل کیجیے۔گرمی میں سوتی کپڑے پہنیں،کیونکہ وہ جسمانی رطوبت کو جذب کرکے جسم کو ٹھنڈا رکھتے ہیں۔سڑکوں پر ٹھیلے والوں سے کھانے کی چیزیں لے کر نہ کھائیے،کیونکہ ان چیزوں پر مکھیاں بیٹھتی ہیں،جس سے طرح طرح کی بیماریاں لاحق ہو جانے کا خطرہ ہوتا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...