مقبوضہ کشمیر: بھارتی دہشت گردی، 2نوجوان شہید ’’جی 20ممالک اجلاس کا بائیکاٹ کریں‘‘پوسٹر چسپاں

سرینگر (کے پی آئی + اے پی پی + نوائے وقت رپورٹ) مقبوضہ میں قابض بھارتی فوج نے جی ٹونٹی اجلاس کے موقع پر کشمیریوں کے خلاف اپنی ریاستی دہشت گردی میں تشویشناک حد تک اضافہ کر دیا ہے۔ ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائیوں کے دوران ہفتہ کو بارہمولہ اور راجوری اضلاع میں مزید دو کشمیری نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کر دیا۔ سرینگر میں سکیورٹی مزید سخت کردی گئی ہے، اضافی فوجی دستوں کی تعیناتی سے شہر فوجی چھاونی کا منظرپیش کرنے لگا۔ دوسری جانب مقبوضہ جموں و کشمیر میں سری نگر اور دیگر علاقوں میں پوسٹر چسپاں کیے گئے ہیں جن میں گروپ 20 ملکوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقے جموں و کشمیر میں ہونے والے اجلاس کا بائیکاٹ کریں۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی طرف سے دیواروں، ستوں اور بجلی کے کھمبوں پر چسپاں کیے گئے۔ پوسٹروں میں گروپ 20 ملکوںسے اپیل کی گئی ہے کہ وہ  اس بات کا ادراک کریں۔ جبکہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں شراب کی دکانیں کھولنے کے قابض انتظامیہ کے فیصلے کے خلاف لوگوں نے احتجاجی مظاہرے کئے، ضلع بارہمولہ میں اوڑی کے علاقے لگامہ کے رہائشیوں نے سرینگر مظفرآباد روڈ پر شراب کی دکان کھولے جانے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ شراب کی دکان علاقے میں ایک مسجد کے بالکل سامنے کھولی گئی ہے، جس سے لوگوں کے مذہبی جذبات مجروح ہو رہے ہیں۔ پوسٹرز پر لکھا ہے جموں کشمیر بین الاقوامی تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے۔ پوسٹرز میں جی 20 ممالک سے بھارت کے مذموم عزائم کو سمجھنے کی اپیل کی گئی ہے۔ بھارت نے جان بوجھ کر متنازع خطے میں اجلاس رکھا ہے جس کا مقصد کشمیر مخالف منصوبوں‘ اقدامات کو چھپانا ہے۔ بھارت عالمی براری کو مقبوضہ وادی میں حالات معمول کے مطابق ہونے کا تاثر دینا چاہتا ہے۔ جی 20 ممالک کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلانے کیلئے بھارت پر زور ڈالیں۔ ادھر راجوری میں رات گئے جھڑپ جاری رہی جس میں 5 بھارتی فوجی مارے گئے تھے۔

ای پیپر دی نیشن