پنجاب کابینہ کا ای فائلنگ سسٹم لانے کامستحسن فیصلہ

نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی کی زیر صدارت کابینہ کے 15 ویں اجلاس میں ای گورننس کیلئے اہم اقدام کرتے ہوئے تمام محکموں میں روایتی فائل سسٹم بند کرنے کا فیصلہ کیاگیا اور پیپر لیس سسٹم کے نفاذ کی منظوری دی گئی۔ ای فائلنگ سسٹم کے اجراء کیلئے رواں ماہ 15 مئی کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ پنجاب حکومت کے اس اقدام سے اربوں روپے کی بچت ہوگی۔ 
پنجاب کابینہ کا یہ فیصلہ انتہائی قابل تحسین ہے جس کی دوسرے صوبوں کو بھی تقلید کرنی چاہیے۔ اس جدید نظام سے جہاں کام میں تیزی آئیگی‘ وہیں کمپیوٹرائزڈ ہونے سے کاغذاور سٹیشنری کے استعمال میں بھی نمایاں کمی آئی جس سے اربوں روپے بچائے جا سکیں گے جبکہ روایتی فائل سسٹم سے بھی چھٹکارا مل جائیگا۔ بے شک ٹیکنالوجی کے حوالے سے یہ سسٹم جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہوگا اور عوام کو جدید سہولتیں میسر آئیں گی۔ مگر ای فائلنگ سسٹم سے اسی وقت مستفید ہوا جا سکتا ہے جب ایک عام آدمی کی فائل پر بغیر کسی رشوت اور سفارش کے کام کیا جائیگا۔ اگر عام آدمی کو اس نئے نظام کے بعد بھی رشوت ‘ سفارش یا دھکے کھا کر اپنا کام کروانے کی ضرورت پیش آتی ہے تو اسے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ سرکاری اداروں میں روایتی فائل سسٹم قائم ہے یا ای فائلنگ کا جدید نظام۔ کیونکہ اصل مسئلہ عام آدمی کی شنوائی کا ہے جسے اپنے کام کیلئے سرکاری دفاتر میں دھکے کھانے پڑتے ہیں۔ کوشش کی جانی چاہیے کہ اس جدید نظام کو مؤثر اور ٹھوس بنیادوں پر استوار کیا جائے تاکہ اس سے ہر خاص و عام مستفید ہو سکے۔ 

ای پیپر دی نیشن