اسلام آباد (وقار عباسی/وقائع نگار) مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے نے ن لیگ ، پیپلزپارٹی، ایم کیوایم اور جے یو آئی کو الاٹ 77 مخصوص نشستوں کے مستقبل پر سوالیہ نشان کھڑے کردیئے ہیں ۔سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق درخواست پر مخصوص نشستیں دوسری جماعتوں کو دینے کا پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کر دیا۔2024ء کے الیکشن کے بعد سیاسی جماعتوں کو قومی و صوبائی اسمبلیوں کی77 مخصوص نشستیں اضافی الاٹ کی گئیں۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد قومی اسمبلی کی 23 مخصوص نشستوں پر ارکان کی نشستیں متاثر ہوسکتی ہیں جبکہ قومی اسمبلی میں خواتین کی 20 اور اقلیتوں کی 3 مخصوص نشستیں متاثر ہونے کا امکان ہے۔قومی اسمبلی میں پنجاب سے خواتین کی 12،کے پی سے 8 نشستیں، پنجاب اسمبلی میں 27 مخصوص نشستیں، پنجاب اسمبلی میں خواتین کی 24، اقلیتی 3 نشستیں متاثر ہونے کا امکان ہے۔سنی اتحاد کونسل کی درخواست: مخصوص نشستیں دوسری جماعتوں کو دینے کا پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل، اس کے علاوہ خیبرپختونخوا اسمبلی میں 25 مخصوص نشستیں، خواتین کی 21، اقلیتی 4 نشستیں متاثر ہونے کا امکان ہے۔ سندھ اسمبلی میں بھی 2 نشستوں پر ارکان کی رکنیت متاثر ہو سکتی ہے۔ واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں ن لیگ، پیپلز پارٹی اور جے یوآئی ایف کو 23 اضافی نشستیں دی گئیں۔ مسلم لیگ ن کو قومی اسمبلی میں15 مخصوص نشستیں اضافی الاٹ کی گئیں۔ ن لیگ کو خواتین کی14، اقلیتی ایک مخصوص نشست اضافی دی گئی۔ قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی کو 5 اضافی نشستیں الاٹ کی گئیں، پی پی کو قومی اسمبلی میں خواتین کی 2 اور اقلیتی ایک نشست اضافی دی گئی۔ اس کے علاوہ جے یوآئی کو قومی اسمبلی میں 3 اضافی مخصوص نشستیں الاٹ کی گئیں۔ جے یوآئی کو خواتین کی 2، اقلیتی ایک مخصوص نشست اضافی الاٹ کی گئی۔