حماس جنگ بندی پر تیار ، 42-42روزے کے 3مراحل آخر میں غزہ محاصر ہ ختم ہوگا

May 07, 2024

غزہ‘ ریاض‘ تل ابیب (نوائے وقت رپورٹ‘ این این آئی‘ آئی این پی) اسرائیل حماس مجوزہ معاہدے میں تین مرحلوں پر مشتمل جنگ بندی شامل ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق ہر مرحلہ 42 دنوں کا ہو گا۔ پہلے مرحلے میں اسرائیلی فوج شمالی و جنوبی غزہ کی درمیانی راہداری سے نکل جائے گی۔ دوسرے مرحلے میں اسرائیلی فوجی آپریشن کا مکمل خاتمہ اور فوج کا انخلاء، تیسرے مرحلے میں غزہ کے محاصرے کا خاتمہ شامل ہے۔ اسرائیل نے کہا ہے رفح خالی کرائیں گے۔ امریکہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی مغویوں کی رہائی معاہدے پر حماس نے اپنا جواب دے دیا ہے۔ ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ اسرائیل حماس کی منظور کردہ تجاویز کا جائزہ لے رہا ہے۔ دریں اثناء ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا کہ توقع ہے اسرائیل بھی جنگ بندی تجاویز منظور کر لے گا۔ جنگ بندی معاہدہ قبول کرنے کیلئے مغربی ممالک اسرائیلی قیادت پر دباؤ ڈالیں۔ اسرائیل کی غزہ کے خلاف جارحیت اور وحشیانہ حملوں کا 213واں دن ہو گیا۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں اسرائیلی فورسز نے غزہ میں پانچ خاندانوں کی نسل کشی کی۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق تازہ حملوں میں مزید 52 فلسطینی شہید اور 90 دیگر زخمی ہو گئے۔ دریں اثناء عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے رفح کے دو علاقوں پر بمباری کی۔ کرم شیلوم کراسنگ پر حماس کے راکٹ حملے میں تین اسرائیلی فوج ہلاک ہو گئے۔ اہم راستہ بند کر دیا۔ اسرائیل نے دس لاکھ فلسطینیوں کو رفح سے نکلنے کی وارننگ دی ہے۔ قاہرہ میں جنگ بندی مذاکرات ختم ہو گئے۔ سعودی عرب نے رفح آپریشن کی مخالفت کر دی۔ حماس نے جنگ بندی کی تجاویز منظور کر لیں۔ حماس نے کہا ہے کہ معاہدے کی تجاویز منظور کرنے کا قطری اور مصری ثالث کاروں کو بتا دیا ہے۔ ڈھاکہ یونیورسٹی اور بغداد یونیورسٹی میں بھی طلباء غزہ حامی احتجاج کا حصہ بن گئے۔ ورجینیا یونیورسٹی میں مظاہرین کے کیمپ اکھاڑ دیئے، 24 طلباء پکڑے گئے۔ امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا امریکہ نے اسرائیل کو بھیجی جانے والی ہتھیاروں کی کھیپ روک دی۔ متحدہ امارات نے شمالی غزہ میں 400 ٹن امداد بھیج دی۔ اسرائیلی پولیس نے الجزیرہ چینل پر پابندی کے بعد مقبوضہ بیت المقدس کے ہوٹل میں اس کے دفتر پر چھاپہ مار کر سامان ضبط کر لیا۔ اسرائیل نے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے ’’اونرا‘‘ کے سربراہ فلپ لازارینی کو غزہ میں پھر داخلے سے روک دیا۔ حماس رہنما عزت الرشق نے کہا رفح میں آپریشن اسرائیل کیلئے پکنک ثابت نہیں ہو گا۔ اسرائیلی فوج نے کہا رفح سے ایک لاکھ لوگوں کو نکال رہے ہیں۔ انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس نے کہا الجزیرہ کی بندش اسرائیل کا مضحکہ خیز فیصلہ ہے۔اسرائیلی حکام نے کہا ہے کہ حماس کی جانب سے منظور کردہ تجاویز کا جائزہ لے رہے ہیں۔ غیر ملکی خبر ایجنسی سے گفتگو کرتے اسرائیلی حکام نے کہا کہ یہ وہ فریم ورک نہیں جسے ہم نے منظور کیا تھا۔ دریں اثناء وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ حماس کے جواب پر امریکی صدر جوبائیڈن کو بریفنگ دیدی گئی ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور جوبائیڈن نے 30 منٹ مثبت بات چیت کی۔ اسرائیلی وزیراعظم نے جنگی کابینہ سے ہنگامی ٹیلی فونک رابطوں کا فیصلہ کیا ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے حماس رہنما اسماعیل ہانیہ سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے۔ اسماعیل ہانیہ نے کہا کہ ہم نے قطری اور مصری تجاویز پر حماس کا ردعمل بھیجا۔ مصری‘ قطری تجاویز میں اسرائیلی حملوں کا رکنا‘ قیدیوں کا تبادلہ‘ بے گھر فلسطینیوں کی بلا رکاوٹ واپسی شامل ہے۔ ہم اپنے ارادوں میں مخلص ہیں، گیند اب اسرائیل کے کورٹ میں ہے۔ حماس کی جانب سے جنگ بندی تجاویز قبول کرنے پر رفح میں فلسطینیوں نے جشن منایا۔ 7 ماہ سے ظلم کا شکار فلسطینی سڑکوں پر نکل آئے۔ امن کیلئے جشن منایا اور نعرے لگائے۔

مزیدخبریں