رواں ماہ کی دس تاریخ کو فلم " پوپے کی ویڈنگ " سینما گھروں کی زینت بننے جا رہی ہے۔ فلم میں مرکزی کردار خوشحال خان اور نازش جہانگیر ادا کررہے ہیں۔ فلم رومینٹک کامیڈی ہے جس میں دیگر کردار بھی ہیں۔ فلم کو ڈائریکٹ اور پرڈیوسر کنزہ ضیاء اور عمار لاثانی نے کیا ہے۔ فلم کی مرکزی کاسٹ گزشتہ دنوں لاہور پہنچی۔ نوائے وقت نے خصوصی طور پر نازش جہانگیر اور خوشحال خان سے ملاقات کی ان سے ہونے والی باتیں نذر قارئین ہیں۔ نازش جہانگیر نے کہا کہ یہ میری پہلی ایسی فلم ہے جس میں ، میں نے کامیڈی کردار کیا ہے۔ اس سے پہلے میں نے کسی بھی فلم میں کامیڈی کردار نہیں کیا۔میں یہ بھی بتانا چاہوں گی کہ اس فلم میں میرا کردار ایسا ہے جو سب کے ساتھ بہت ہی فرینڈلی ہے اور چونکہ پوپے کی ویڈنگ ہے تو پوپے کے ساتھ، اسکی فیملی دوستوں سب کے ساتھ میرا اچھا تعلق ہے۔ میں ذاتی زندگی میں بھی سب کے ساتھ اچھے سے رہتی ہوں۔ فلم کا سکرپٹ جب میرے پاس آیا تو مجھے پڑھ کر بہت مزا آیا، اس میں ہر کردار بہت ہی مزے کا ہے اور فلم کی کہانی لائٹ ہے، رومینٹک کامیڈی، نیز اس میں ہر وہ چیز ملے گی جو آپ دیکھنا چاہتے ہیں۔ خوشحال خان کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ بہت اچھا رہا ہے یقینا وہ ایک بہترین آرٹسٹ ہیں۔فلم کی کہانی کو بہت اچھے انداز میں نہ صرف لکھا گیا ہے بلکہ ڈائریکٹ کیا گیا ہے۔ سیٹ پر کیسے وقت گزرتا تھا پتہ ہی نہیں چلتا تھا۔ یہ فلم 2022میں مکمل کی گئی بعض وجوہات کی بناء پر اس کی ریلیز تھوڑا تاخیر کا شکار ہوئی ہے۔ سب سے بڑھ کر یہ ہے کہ یہ فلم دیکھنے والوں کو ایک پازیٹیو میسج دے گی۔ میرا کردار مجھے بہت پسند ہے نہایت پازیٹیولڑکی ہے جو ہنستی کھیلتی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس فلم میں میرے کردار میں بالکل بھی منفی عنصرنہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ضروری نہیں ہے کہ ہر ایونٹ ہر فلم میں شامل کیا جائے، اس فلم کی کہانی ہی ایسی تھی کہ جس میں شادی بیاہ کو دکھایا گیا چونکہ اس فلم کا نام ہی پوپے کی ویڈنگ ہے تو اسی سے جڑی چیزیں ہیں، دیکھنے والے یقینا محظوظ ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایک سوال ہم سے بہت ہوتا ہے کہ پوپے کی ویڈنگ کتنی مختلف فلم ہے، یا ہو گی تو میں یہ کہنا چاہوں گی کہ آپ آئیں فلم دیکھیں اور ہمیں بتائیں کہ فلم کیسی ہے اور کتنی مختلف ہے ہم سب نے تو اپنی کوشش کر لی ہے اب آپ کی باری ہے کہ آپ اس کوشش کو سراہیں اور ہمیں بتائیں کہ ہم اس کوشش میں کس حد تک کامیاب ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ فلم میں کسی کی شادی ہورہی ہے تو کوئی شادی سے بھاگ رہا ہے اور کسی کی شادی نہیں ہو رہی یہ سب کچھ دیکھنے والوں کے لئے کسی ٹریٹ سے کم نہیں ہے۔ فلم کے ہیرو خوشحال خان نے کہا کہ فلم کی کہانی جب میرے پاس آئی تو مجھے جو چیز بہت پسندآئی وہ یہ تھی کہ کہانی بہت ہی لائٹ ہے اور اس میں مزاح کا تڑکہ بھی ہے۔ یہ میری پہلی فلم ہے یقینا میں نروس ہوں کہ لوگ اس فلم کو کس طرح لیں گے ان کو کیسی لگے گی۔ انہوں نے کہاکہ یقینا بڑے پردے پر شائقین کو ایک الگ ہی خوشحال خان دیکھنے کو ملے گا۔ میرے لئے اس فلم میں کام کرنا کسی انجوائے منٹ سے کم نہیں تھا۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میں نے بالکل نہیں سوچ رکھا کہ کیسے کردار کرنے ہیں بلکہ میں نے تو یہ سوچ رکھا ہے کہ میں نے ہر قسم کے کردار کرنے ہیں اور ہر کسی کے ساتھ کام کرنا ہے۔ میں نے اس فلم میں بہت سارے ایسے لوگوں کے ساتھ کام کیا جن کے ساتھ پہلے کبھی کام کرنے کا موقع میسر نہیںآیا، اور ہر کسی سے میں نے کچھ نہ کچھ سیکھا۔ خوشحال خان نے کہا کہ نازش جہانگیر کے ساتھ کام کرنے کا بھی یہ پہلا موقع ہے، جو کہ بہت ہی کوشگوار تجربہ ہے۔ فلم میں وہ سب کچھ ہے جو شائقین دیکھنا چاہتے ہیں۔ میں تو سب سے درخواست کروں گا کہ وہ آئیں اور دیکھیں، جس طرح میری چھوٹی سکرین پر حوصلہ افزائی کی گئی ہے اسی طرح سے میں چاہوں گا کہ بڑی سکرین پر بھی میری حوصلہ افزائی کی جائے۔ انہوں نے کہا مجھے اگر ایکشن فلم آفر ہو تویقینا کروںگا۔
یاد رہے کہ آج کل اداکارہ نازش جہانگیر کے حوالے سے ایک کنٹرورسی چل رہی ہے جس میں انہوں نے کرکٹر بابر اعظم کے حوالے سے ایک کمنٹ کیا جو ان کو مہنگا پڑ گیا۔ نازش جہانگیر اکثر و بیشتر انسٹاگرام پر مداحوں کے ساتھ سوال و جواب کا ایک سیشن رکھتی ہیں۔ اسی سیشن میں ان سے سوال ہوا کہ بابر اعظم اگر آپ کو شادی کی آفر کریں تو آپ کی کیارائے ہو گی تو اس پر اداکارہ نے کہا کہ میں ان سے معذرت کر لوں گی، ان کے اس جواب کو بہت زیادہ تنقید کا نشانہ بنایا گیا، جس کے بعد نازش جہانگیر کو اپنے انسٹاگرام کی پوسٹوں کے کمنٹ سیکشن کو بند کرنا پڑا۔ ان سے جب سوال کیا گیا تو انہوں نے اس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ مجھ سے ایک سوال ہوا میں کیا گیا ، میںنے احترام سے اسکا جواب دے دیا، ہم دونوں مختلف فیلڈ کے لوگ ہیں، ہمارا آپس میں کوئی تعلق نہیں ہے، مجھے سمجھ نہیں آئی کہ کیوں مجھے لوگوں نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ ایسا نہیں ہونا چاہیے میں لوگوں سے کہوں گی کہ پرسکون ہوجائیں بابر اعظم ان کے ساتھ ساتھ ہمارے بھی ہیرو ہیں، مجھ سے جو سوال ہوا اسکا میں نے صرف جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ اکثر لوگ مجھ سے اب یہ بھی سوال کررہے ہیں کہ مجھے شادی سے نفرت ہے تو ایسی بات نہیں ہے جب ٹھیک وقت آئیگا تو میری بھی یقینا شادی ہو جائیگی۔ میں فی الحال فوکس کرنا چاہتی ہوں اپنے کیرئیر پر۔ میرے اور بابر اعظم پر جس طرح سے بات کی گئی اگر اس کو چھوڑ کر فلسطین کے معاملے پر آواز اٹھائی جائے تو ان کا بھلا ہو سکتا ہے۔
فلم کے ڈائریکٹر اور پرڈیوسر کنزہ ضیاء اور عمار لاثانی نے اس موقع پر کہا کہ ہم نے پوپے کی ویڈنگ کو پورے دل سے بنایا ہے امید ہے کہ یہ دیکھنے والوں کو ضرور پسند آئے گی ۔