لاہور/گجرات (نامہ نگاران) تھانہ صدر کھاریاں میں دوسرے مرحلہ میں27 خواجہ سراؤں اور ان کے چیلوں کے خلاف مقدمہ درج، ڈی پی او گجرات سید اسد مظفر کے مطابق قانون سے کوئی ماورا نہیں، شر پسندی کرنے والوں سے کوئی رعایت نہیں برتیں گے۔ تھانہ پر دھاوا بولنے والوں کیخلاف قانونی کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے ابتدائی مرحلہ میں3خواجہ سرائوں بلبل، حرا، ببل کو ساتھی سجاد علی سمیت گرفتار کر کے حوالات میں بند کر دیا ہے، دیگر کی گرفتاری کیلئے بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ تھانہ صدر کھاریاں نے اے ایس آئی محمد رزاق کی مدعیت میں مقدمہ درج کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ صبح 7بجے کے قریب تھانہ پر حرا سجاد، سجاد علی، عامر علی، مصطفیٰ عرف ببل، نگاہیں نے 20نامعلوم ڈنڈوں سے لیس خواجہ سراؤں کے ہمراہ تھانہ پر دھاوا بولتے ہوئے اندر گھس کر سنتری کو تشدد کا نشانہ بنا دیا۔ برہنہ حالت میں تھانہ آنے والے بیشتر خواجہ سراؤں نے سنتر ی سے سرکاری رائفل چھننے کی کوشش کرتے ہوئے سامان کی توڑ پھوڑکر کے اے ایس آئی نثار احمد اور کانسٹیبل محمد نواز کو ان کے کمروں سے نکال کر اغواء کر کے تشدد کانشانہ بناتے ہوئے جی ٹی روڈ پر بٹھا دیا، خواجہ سراؤں نے تھانہ سے بیریئر، صوفے اٹھا کر جی ٹی روڈ پر رکھ اسے ٹریفک کیلئے بلاک کر دیا اور تھانہ و خدمت مرکز کی عمارت پر پتھراؤ کرتے ہوئے خود ہی اپنے کپڑے اتار کر اور گریبان چاک کر کے خود کو برہنہ کر کے بیہودہ نعرے بازی شروع کر دی۔ تھانہ صدرکھاریاں نے کار سرکار میں مداخلت کرنے پر 1درجن دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔ واضح رہے کہ قبل ازیں خواجہ سرائوں کے ساتھ حرا کی رپورٹ پر بھی انہیں ناکہ پر روک کر ہراساں کرنے اور حبس بے جا میں رکھنے پر پولیس کانسٹیبل عمر بلال اور نامعلوم کانسٹیبل کے خلاف مقدمہ تھانہ کھاریاں میں درج کیا گیا تھا جس میں دو اہلکاروںعمر بلال اور یٰسین کو معطل کیا گیا تھا۔
کھاریاں : تھانے پر دھاوا، 3 خواجہ سراء گرفتار، دیگر 27 کے خلاف مقدمہ
May 07, 2024