خیبرپختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور نے عمران خان سے غداری کر کے یہ سیٹ لی ہے، خیبرپختونخوا میں امن وامان کی صورتحال اچھی نہیں، کے پی کے میں فوجیوںاور پولیس اہلکاروں پر حملے ہورہے ہیں، اس جماعت نے دہشت گردوں کو دوبارہ یہاں آباد کیا اگر حکومت نیشنل ایکشن پلان میں مزید اصلاحات کرسکتی ہے تو کرے۔ تفصیلات کے مطابق گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کراچی میں مزار قائد پر پہنچے جہاں انہوں نے مزار قائد پر حاضری دی، گورنر خیبر پختونخوا نے فاتحہ خوانی کی اور پھول رکھے اور مہمانوں کی کتاب میں تاثرات بھی درج کیے۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم ٹف ٹائم کسی کو نہیں دیں گے صوبے کی ترقی کیلئے کام کریں گے، میری خواہش اور کوشش ہوگی کہ میں صوبے اور وفاق کے درمیان پُل کا کردار ادا کروں کیوں کہ اگر صوبائی حکومت اور وفاق میں محاذ آرائی ہوگی تو سب سے زیادہ نقصان صوبہ کے عوام کا ہوگا، گورنر ہاؤس مولانا فضل الرحمان کا ہے وہ آئیں اور بات کریں، وہ ہمارے سینئر سیاستدان ہیں وہ آئیں اور ہمیں مشورے دیں، ہم نہیں چاہتے کوئی محدود رہے ہر سیاسی پارٹی کو موقع ملنا چاہیے۔ فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں آئین بھی ہے اور قانون بھی، پاکستان میں ہر کوئی آزاد شہری ہے، پرامن احتجاج سنی اتحاد کونسل کے ارکان کا حق ہے، مگر ان کے وزیراعلیٰ کہتے ہیں میں نے جیل بریک کرنی ہے، اگر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا اسلام آباد پر چڑھائی کریں گے تو وہ کسی اور گھر جائیں گے، صوبے میں ان کے پاس اکثریت بھی ہے پھر بھی اسمبلی اجلاس بلانے سے خائف ہیں، یہ نہیں ہوسکتا کہ آپ اپنا حق سڑکوں پر نکل کر مانگیں، میں اپنے صوبے کے کیس کو مضبوط کروں گا، اس کے لیے میں صوبے میں موجود ہر سیاسی شخصیت کے پاس جانے کو تیار ہوں، یہ نہیں کہ میں سڑکوں پر کھڑے ہوکر بھڑکیں ماروں کہ پیسے واپس دیں، مختلف فورمز موجود ہیں جہاں پر اپنا مقدمہ لڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھرپورکوشش ہوگی نفرتیں نہیں محبتیں بڑھاؤں، کوشش ہوگی خیبر پختونخوا کے عوام کا وکیل بنوں، کوشش ہوگی خیبرپختونخوا کے عوام کا اسلام آباد میں مقدمہ لڑوں، ہم چاہتے ہیں مل کر وفاق میں جائیں اور صوبے کے پیسے واپس لائیں، یسی صورتحال پیدا نہیں کروں گا کہ لوگ کہیں ان کی وجہ سے حالات خراب ہوئے، مجھے کسی سے خوف نہیں ہے، ہم ایک فیڈریشن کی جماعت ہیں، خیبر پختونخوا میں جتنی سیاحت ہے وہ کسی صوبے میں نہیں، ہم خیبر پختونخوا میں امن کیلئے آخری حد تک جائیں گے۔