برطانیہ میں شہزاد اکبر پر تیزاب حملے کی تحقیقات بند

 برطانیہ میں سابق مشیر داخلہ شہزاد اکبر پر تیزاب حملے کی تحقیقات بند کردی گئیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانیہ کی پولیس نے پی ٹی آئی رہنماء شہزاد اکبر پر ہونے والے تیزاب حملے کی تحقیقات بند کردی ہیں، اس حوالے سے انسداد دہشت گردی پولیس سے تعلق رکھنے والے ذرائع کا کہنا ہے کہ ہم نے تفتیش کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا اور کسی بھی مشتبہ شخص کی شناخت نہیں کی جاسکی، شہزاد اکبر کی شکایت ایک انتہائی پیچیدہ تحقیقات ہیں، نومبر سے افسران اس میں ملوث افراد کا سراغ لگانے کے لیے سخت محنت کر رہے ہیں، ہم نے تحقیقات کی تمام لائنوں کا جائزہ لیا اور کسی بھی مشتبہ شخص کی شناخت نہیں کر سکے۔ 

ذرائع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ شواہد نہ ملنے پر پولیس نے شہزاد اکبر پر حملے کی تحقیقات بند کی گئی ہیں کیوں کہ تقریباً 6 ماہ تک جاری رہنے والی حقیقات کے دوران کوئی مشتبہ شخص نہیں ملا، پولیس کو کئی گھنٹوں کی فوٹیج دیکھنے کے باوجود کوئی مشتبہ شخص نظر نہ آیا، جس کے بعد مقامی پولیس نے شہزاد اکبرکو تین ہفتے قبل ہی مشتبہ شخص کی عدم موجود پر آگاہ کردیا تھا، جس کی وجہ سے شہزاد اکبر حکومت پاکستان کے خلاف برطانیہ میں کارروائی نہیں کرسکتے خیال رہے کہ گزشتہ برس 27 نومبر کو پاکستان تحریک انصاف دور کے مشیر داخلہ و احتساب شہزاد اکبر نے بتایا تھا کہ برطانیہ میں مجھ پر میرے گھر جہاں میں اپنے بچوں کے ساتھ مقیم ہوں حملہ کیا گیا، حملہ آور نے میر ے اوپر تیزابی محلول پھینکا اور فرار ہو گیا، شکر ہے کہ میری بیوی اور بچے محفوظ ہیں، تاہم مجھے کچھ چوٹیں آئی ہیں لیکن جان خطرے سے باہر ہے، پولیس اور ایمرجنسی سروسز بروقت موقع پر پہنچی جو پہلے سے پولیس تریٹ سے آگاہ تھی، جس کی وجہ سے اللہ کا شکر ہے کہ حملہ آور پوری طرح سے کامیاب نہ ہوا، میرا حوصلہ اور عزم برقرار ہے اور رہے گا اور ظالم اپنے ارادوں میں کامیاب نہ ہوں گے اور جلد بے نقاب بھی ہوں گے۔

ای پیپر دی نیشن