وفاقی وزارت تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت نے وفاقی تعلیمی اداروں کی طالبات اور خواتین اساتذہ کے ٹرانسپورٹ کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے اہم قدم اٹھاتے ہوئے 20 بسیں چلانے کا فیصلہ ،خواتین اساتذہ اور بچیوں کیلئے مخصوص بسوں کو پنک رنگ دیا جائیگا۔اس حوالے سے سیکرٹری تعلیم کا کہنا تھاکہ طالبات اور خواتین اساتذہ بسوں میں مفت سفر کر سکیں گی، سرکاری و نجی تعلیمی اداروں کے طالبات اور اساتذہ کو سہولت میسر ہو گی۔ وزارت تعلیم نے یہ قدم ٹرانسپورٹ کی ناکافی سہولیات کی وجہ سے سکول چھوڑنے والی لڑکیوں کی بڑھتی ہوئی شرح کے پیش نظر اٹھایا ہے۔15 جون تک یہ بسیں تیار ہو جائیں گی اور طالبات اور اساتذہ کے لیے خدمات فراہم کرنا شروع کر دیں گی۔ 385 میں سے 30 فیصد بسیں ناقابل استعمال ہونے کے باعث کھڑی ہیں۔بسیں بجٹ اور ڈرائیوروں کی کمی اور بروقت مرمت نہ ہونے کی وجہ سے استعمال نہیں کی جا رہی ہیں۔سیکرٹری تعلیم کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی تعلیمی اداروں کی طالبات اور خواتین اساتذہ کے ٹرانسپورٹ کے مسئلے کو دیکھتے ہوئے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ خواتین اساتذہ اور طالبات کیلئے مفت سفری سہولت کا آغاز کیا جائے۔یہ اقدام ڈراپ آوٴٹ شرح کو دیکھتے ہوئے لیا جا رہا ہے۔ یاد رہے کہ چند روز قبل وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں میں مفت کھانا پروگرام شروع کیا گیا تھا۔ پہلے فیز میں 40 پرائمری اسکولوں میں دوپہر کا کھانا دینے کا فیصلہ کیاگیا تھا۔پہلے مرحلے میں ترنول اور نیلور سیکٹر کے 20،20 اسکولوں میں مفت کھانا دیا جائے گا۔ سیکریٹری ایجوکیشن نے پرائمری اسکولز میں سہولیات فراہمی کے ساتھ بچوں کیلئے مفت کھانے کا اعلان کیا تھا۔سیکریٹری ایجوکیشن محی الدین وانی کا کہنا تھاکہ بچوں کو دوپہر کا کھانا حکومت اور اللہ والے ٹرسٹ کے تعاون سے دیا جائیگا۔ اگلے دو ماہ میں تمام پرائمری سکولز میں کھانا شروع کر دیا جائے گا۔