چیف جسٹس کی مدت طے کرنے کا مطالبہ بارز کی طرف سے آیاہے،رانا ثناءاللہ

 وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناءاللہ کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس کی مدت طے کرنے کا مطالبہ بارز کی طرف سے آیاہے اس پر گفتگو کی جا رہی ہے ، مخصوص نشستوں سے متعلق جو فیصلہ سپریم کورٹ سے آیا وہ عبوری فیصلہ ہے،بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم سے ملاقات میں کابینہ میں شمولیت پر آمادگی ظاہر کی ہے ۔ جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رہنماءن لیگ رانا ثنااللہ نے مزیدکہا کہ آنے والے دنوں میں حتمی فیصلہ ہوجائے گا۔ یہ مخصوص نشستیں سنی اتحاد کونسل کو تو نہیں مل سکتیں۔ کچھ لوگ گورنر پنجاب کی دوڑ سے اس لئے باہر ہو گئے کہ شاید انہیں کابینہ میں حصہ دیا جائے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو سے ملاقات میں ان سے وفاقی کابینہ میں شمولیت کی ایک بار پھر سے درخواست کی ہے جس پر بلاول نے جواب دیا کہ وہ پارٹی میں اس معاملے پر بات کریں گے۔ گفتگو کے دوران رانا ثناءاللہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف تو الیکشن میں تھی ہی نہیں، ووٹ تو آزاد امیدواروں کو ملے، آزاد امیدوار ایسی جماعت میں شامل ہوگئے جس نے کوئی سیٹ ہی نہیں جیتی۔جن جماعتوں کو نشستیں ملی ہیں وہ قانون وآئین کے تقاضے کے مطابق انکے پاس ہی رہیں گی۔یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے گزشتہ روزسنی اتحادکونسل کی مخصوص نشستوں کے کیس میںپشاورہائیکورٹ کافیصلہ معطل کردیاتھا، عدالت نے سنی اتحادکونسل کی مخصوص نشستیں دوسری پارٹیوں کودینے کاپشاورہائیکورٹ کافیصلہ معطل کیا تھا۔ سپریم کورٹ کے جسٹس منصورعلی شاہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سنی اتحادکونسل کی مخصوص نشستوں کے کیس کی سماعت کی تھی۔جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس اطہر من اللہ بنچ میں شامل تھے۔ جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دئیے تھے کہ عدالت بنچ پر اعتراض مسترد کرتی ہے ابھی تو ابتدائی سماعت ہے،اگر اپیلیں قابل سماعت قرار پائیں تو کوئی بھی بنچ سن لے گا،اس سٹیج پر تو دو رکنی بنچ بھی سماعت کر سکتا ہے۔

ای پیپر دی نیشن