وفاقی وزیر منصوبہ بندی ترقی وخصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہے کہ سی پیک منصوبوں کی تکمیل کے لیے اب ہمیں چین سے دو قدم آگے چلنا ہو گا ،ہمیں خطے میں اپنی جغرافیائی مرکزیت کو مواقع میں بدلنے کے لئے ٹھوس منصوبہ بندی کرنا ہوگی،علاقائی تعاون، اپنے اور روابط کے حوالے سے پاکستان خطے میں اہم ترین ملک ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کودورہ چین کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میںوفاقی وزیر کو مختلف وزارتوں کے حوالے سے دورہ چین کے دوران پیش کئے جانے والے منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔اجلاس میں سیکرٹری ریلوے ، سیکرٹری این ایچ اے ، ایڈیشنل سیکرٹری پاور اور وزارت منصوبہ بندی کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔وفاقی وزیر نے کہا کہ سی پیک فیز 2 کی پیش رفت کو یقینی بنانا دورہ چین کا اہم ایجنڈا ہو گا۔سی پیک منصوبوں کی تکمیل کے لیے اب ہمیں چین سے دو قدم آگے چلنا ہو گا ۔انہو ں نے کہا کہ دورہ چین پر ایم ایل ون ایک اہم ایجنڈا ہو گا، ایم ایل ون ڈیڑھ سو سال پرانا ٹریک ہے اور اگر اب اس پر کام شروع نہ کیا گیا تو خدانخواستہ ہم مزید حادثات کا شکار ہوں سکتے ہیں ۔ احسن اقبال نے کہا کہ ایم ایل ون پر ہمارے مواصلات اور تجارت کے شعبوں کے لئے ناگزیر ہے،چین نے ایک واضح وژن اور روڈمیپ کے ساتھ ترقی کی۔ انہوں نے کہا کہ ملکی ترقی کے لیے ہمیں بھی ایک وژن کو لے کر چلنا ہو گا، علاقائی تعاون، اپنے اور روابط کے حوالے سے پاکستان خطے میں اہم ترین ملک ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمیں خطے میں اپنی جغرافیائی مرکزیت کو مواقع میں بدلنے کے لئے ٹھوس منصوبہ بندی کرنا ہوگی۔