وزیرخزانہ محمداورنگزیب نےکہاہےکہ پنشن بہت بڑا بوجھ ،وقت کے ساتھ سروس اسٹرکچر میں تبدیلی لازمی،ملکی معیشت کے اعشاریے مثبت سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے۔
تفصیلات کےمطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی عطاء تارڈ اور اعظم نزیر تارڑ کے ہمراہ پریس کانفرنس کہا سعودی وفد پاکستان آیا،بڑے اعتماد کا اظہار کیا،گزشتہ 10 مہینے سے ہمارے معاشی اہداف سب صحیح سمت میں جا رہے ہیں۔وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ ہمیں ٹیکس ٹو جی ڈی پی تیرہ فیصد تک لانا ہوگا۔ ایف بی آر میں اصلاحات لارہے ہیں ۔ پنشن بہت بڑا بوجھ ہے،وقت کے ساتھ ساتھ ہمیں سروس اسٹرکچر میں تبدیلی کرنا ہوگی تاکہ پنشن کا خرچہ آہستہ آہستہ قابو میں لایا جائے۔وزیر خزانہ نےمزید کہا کہ سعودی وفد پاکستان آیا بڑے اعتماد کا اظہار کیا بزنس ٹو بزنس اچھے مذاکرات رہے اور اس کا پس منظر گزشتہ 10 مہینے سے ہمارے معاشی اہداف ہیں،تجارتی خسارہ قابو میں ہےزرعی جی ڈی پی میں 5 فیصد مثبت نمو ہے۔وفاقی وزیر قانون اعظم نذیرتارڑ نے کہا جدید دور میں جو ملک سروائیو کرتا ہے، وہی آگے بڑھتا ہے، اگر ہماری معیشت ٹھیک ہے، تو انشا اللہ ہر چیز ٹھیک ہوگی، اب ہم اس نہج پر آ چکے ہیں کہ ہمیں صرف باتوں سے گزارا نہیں ہوگا، اب ہمیں عملی اقدامات کرنے ہیں۔وزیر قانون نے کہا کہ ریٹائر منٹ کی عمر کی حد کا ابھی فیصلہ نہیں ایک سال بڑھانے ہے دو یا زیادہ تاہم اسکا اطلاق سب ملازمین پر ہوگا کسی ایک ادارے کےلئے نہیں ہوگا۔وزیراطلاعات عطاتارڑنےکہاکہ ملک تاریخ کے اہم موڑ پر کھڑا ہے جہاں اصلاحات کی ضرورت ہے، ملکی معیشت درست سمت میں گامزن ہو گئی ہے، عالمی ادارے بھی ملک کے معاشی استحکام کی توثیق کر رہے ہیں،حکومت سنبھالتے ہی اخراجات میں کمی کے لئے اقدامات اٹھائے، پنشن اصلاحات تمام سرکاری اداروں پر لاحق کرنے کا منصوبہ ہے، پنشن اصلاحات پر تجاویز زیر غور ہیں۔