”16افغانوں کا قتل“ امریکی فوجی رابرٹ بیلز کیخلاف مقدمے کی سماعت شروع

کابل (بی بی سی) افغانستان میں سولہ افراد کے قتل کے ملزم امریکی فوجی سارجنٹ رابرٹ بیلز کے خلاف مقدمے کی سماعت شروع ہوگئی۔ واضح رہے کہ سٹاف سارجنٹ بیلز نے 11 مارچ کو صوبہ قندھار کے دو دیہات الکزئی اور نجیبان کے مکانات میں داخل ہو کر 16 افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔ مرنے والے افراد میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔ افغان حکام کا اصرار ہے کہ قندھار میں ہونے والی کارروائی میں ایک سے زیادہ امریکی فوجی ملوث تھے تاہم امریکی حکام کے مطابق صرف ایک امریکی فوجی کی تنِ تنہا کارروائی میں سولہ افغان شہری جاں بحق ہوئے۔ اگر ان پر عائد الزامات صحیح ثابت ہو جاتے ہیں تو انہیں موت کی سزا ہو سکتی ہے۔ سرکاری وکیل جے مورس کا کہنا ہے بیلز نے شراب پی رکھی تھی۔ یہ قتل عام ’جان بوجھ کر اور سوچی سمجھی حکمت عملی‘ کے تحت کیا ہے۔ سارجنٹ بیلز کے وکیل جان ہنری براو¿ن نے ان اطلاعات کی تردید کی ہے کہ ان کے مو¿کل نے شراب کے نشے میں سولہ افغان شہریوں کو ہلاک کیا۔ جس رات سارجنٹ بیلز نے سولہ لوگوں کو قتل کیا تھا اس رات کی فوجی اڈے کی ویڈیو فوٹیج عدالت کے سامنے پیش کی گئی ہے۔

ای پیپر دی نیشن