اپنے ایک بیان میں میاں نواز شریف نے کہا کہ آج سب کو غلطیوں کا احساس ہورہا ہے جبکہ ساتھ ہی ساتھ آئین اور قانون کے کی بالا دستی کے صورت میں اصلاح کی خواہش کا اظہار بھی کیا جارہا ہے جوخوش آئند ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں صرف سیاستدانوں نے ہی غلطیاں نہیں کیں بلکہ جج اور جرنیل بھی ایسا کرتے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مسلح افواج پاکستان کی سلامتی اور دفاع کی علامت ہیں اور ہر محب وطن پاکستانی فوج کو متحد اور مستحکم دیکھنا چاہتا ہے لہذا رخنہ اندازی کی کوئی بھی کوشش ملکی مفاد کے منافی ہوگی۔ میاں نواز شریف نے کہا کہ عدلیہ آئین اور قانون کی روشنی میں انصاف کی فراہمی کا فریضہ انجام دے رہی ہے جبکہ آئین کی تشریح کا حتمی اختیار بھی عدلیہ ہی کو حاصل ہےلہذا عدلیہ کو کمزور کرنا آئین اور قانون سے کھیلنے اور ملک کو جنگل بنا نے کے مترادف ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آئین اور قانون کی سربلندی چیف جسٹس اور آرمی چیف دونوں کی تقاریر کا مرکزی نقطہ تھا جو سب کیلئے باعث اطمینان ہے۔