اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سابق صدر پرویز مشرف 24 مارچ 2013ء کو چار سال خودساختہ جلاوطنی گزارنے کے بعد واپس پاکستان آئے۔ مشرف کی غیر موجودگی میں عدالتوں نے مشرف اور شوکت عزیز کے وارنٹ گرفتاری جاری کررکھے تھے۔ انہیں 2013ء کے عام انتخابات لڑنے کیلئے ہائیکورٹ نے نااہل قرار دیا تھا۔ وہ اقتدار چھوڑنے کے بعد 23 نومبر 2008ء کو ملک چھوڑ کر چلے گئے تھے۔ جون 2010ء میں انہوں نے سیاسی پارٹی آل پاکستان مسلم لیگ تشکیل دی اور یکم اکتوبر 2010ء کو باقاعدہ پارٹی لانچ کرنے کا اعلان کیا۔ مشرف کو 2013ء کے انتخابات میں چترال میں ٹربیونل نے انتخاب لڑنے کیلئے نااہل قرار دیا۔ 18 اپریل 2013ء کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے 2007ء میں ججز گرفتاری کے الزامات پر مشرف کو گرفتاری کے الزامات پر مشرف کو گرفتار کرنے کا حکم دیا۔ دوسرے روز مشرف کو نظربندی میں رکھا گیا۔ بعدازاں مشرف کو پولیس ہیڈکوارٹر منتقل کردیا گیا۔ 26 اپریل 2013ء کو عدالت نے مشرف کو بے نظیر کے قتل کے الزام میں گرفتار کرنے کا حکم دیا۔ 20 مئی کو عدالت نے مشرف کی ضمانت کی۔ 25 جون 2013ء کو مشرف پر دو الگ مقدمات اور بے نظیر بھٹو قتل اور اکبر بگٹی قتل میں نامزد کیا گیا۔ 20 اگست 2013ء کو عدالت نے مشرف پر بے نظیر کے قتل کی سازش کا الزام عائد کیا۔ 2 ستمبر 2013ء کو مشرف کے خلاف لال مسجد آپریشن 2007ء کی ایف آئی آر کاٹی گئی تھی۔ انہوں نے مجموعی طور پر 6 ماہ 20 دن تک اپنے گھر میں ہی قید کاٹی۔