اسلام آباد( نوائے وقت نیوز) سپریم کورٹ میں تھری جی لائسنس کیس کی سماعت ہوئی۔چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے قانون میں قائم مقام چیئر مین پی ٹی اے کی کوئی گنجائش نہیں۔ سمجھ میں نہیں آتی حکومت کے اہلکار کیوں غلط کام کرتے ہیں۔ سپریم کورٹ نے حکم دیا مستقل چیئر مین پی ٹی اے اور ارکان کی تعیناتی وقت ضائع کئے بغیر جلد کی جائے۔ چیف جسٹس نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ ٹیلی کام کمپنیوں نے حکومت کے کتنے پیسے ادا کرنے ہیں! ڈپٹی اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ ٹیلی کام کمپنیوں کے ذمے 800ملین ڈالر ہیں۔جسٹس جواد نے ریمارکس دئیے یہ 110ارب روپے بنتے ہیں حکومت کو کس چیزکا انتظار ہے۔چیف جسٹس نے کہا گرے ٹریفکنگ کے باعث اتنا بڑا نقصان ہورہا ہے۔عدالتی حکم میں کہا گیا کہ عدالت تشویش کے ساتھ نوٹ کر رہی ہے کہ حکومت مستقل چیئر مین پی ٹی اے لگانے میں ناکام ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ حکومت تھری جی لائسنس کی اہمیت کو کیوں نہیں سمجھ رہی۔
حکومت تھری جی لائسنس کی اہمیت کو کیوں نہیں سمجھ رہی۔ چیف جسٹس
Nov 07, 2013