عشق بے پرواہ ڈسٹرکٹ جیل ملتان میں قید غلام محمد کو اپنی جرائم پیشہ محبوبہ کی یاد نے اتنا ستایا کہ جا چڑھا پانی والی ٹینکی پراور فرمائش کم دھمکی دے ڈالی کہ میری محبوبہ کو بلاؤغلام محمد نے دھمکی دی کہ اگر اس محبوبہ سے نہ ملوایا گیا تو وہ پانی کی ٹینکی سے کود کر خود کشی کر لے گاجیل حکام قیدی کویقین دہانی کرائی کہ وہ اپنی محبوبہ کا نام بتائے تب اسے ملوا دیا جا ئے گاغلام محمد نے اپنی محبوبہ کا نام پتہ بتا دیا جو کہیں دور کا نہیں بلکہ خواتین جیل کا تھا عاشق بھی قیدی محبوبہ بھی اور ملن کی ذمہ داری ٹھہری ڈسٹرکٹ جیل ملتان کے عملے پرجنہوں نے غلام محمد کی فرمائش پوری کرتے ہپوئے اس کی محبوبہ کو بلا یا اس کی جھلک عاشوق نامراد کو دکھائی