پشاور (نوائے وقت رپورٹ + نیوز ایجنسیاں + بیورو رپورٹ) خیبر پی کے حکومت نے وفاقی حکومت کیخلاف سی پیک منصوبے پر عدالت جانے کا اعلان کر دیا۔ صوبائی حکومت نے الزام عائد کیا ہے کہ صوبے کو سی پیک منصوبے میں نظرانداز کیا جا رہا ہے آج عدالت میں رٹ دائر ہو گی۔ ترجمان خیبر پی کے حکومت اور صوبائی وزیر مشتاق غنی نے کہا کہ وفاقی حکومت نے مغربی روٹ بنانے اور جائز حصہ دینے کا اعلان کیا تھا اب تک ایک رابطہ سڑک کے علاوہ کچھ نہیں دیا گیا۔ آج سپیکر خیبر پی کے اسمبلی اسد قیصر وفاقی حکومت کیخلاف ہائی کورٹ میں رٹ دائر کریں گے۔ ادھر وفاقی وزیر احسن اقبال نے سی پیک پر صوبائی حکومت کے عدالت جانے کے اعلان پر ردعمل میں کہا ہے کہ سی پیک کے معاملے پر عدالت جانے کا فیصلہ خیبر پی کے کیلئے مشکلات پیدا کرے گا۔ بیرونی سرمایہ کاری عدالتوں کے ذریعے راغب نہیں ہوتی۔ مغربی روٹ پر زوروشور سے کام ہو رہا ہے۔ گوادر تا کوئٹہ شاہراہ وقت سے پہلے مکمل کر لی گئی ہے۔ عدالت جا کر خیبر پی کے حکومت کی تسلی ہوتی ہے تو انہیں روک نہیں سکتے۔ سی پیک میں کسی صوبے کے ساتھ کوئی زیادتی نہیں ہوئی۔ اقتصادی راہداری منصوبوں سے کم ترقی یافتہ علاقوں کو زیادہ فائدہ ہو گا۔ سی پیک جیسے منصوبے کو سیاسی مفادات کیلئے استعمال کرنا مناسب نہیں۔ ذرائع کے مطابق رٹ پٹیشن سپیکر صوبائی اسمبلی اسد قیصر، ترجمان صوبائی حکومت مشتاق غنی اور اسمبلی میں موجود پارلیمانی لیڈر کی جانب سے آج پیر کے روز پشاور ہائی کورٹ میں جمع کرائی جائیگی، دائر رٹ میں موقف اختیارکیا گیا ہے کہ پاکستان چین اقتصادی راہداری منصوبے میں مغربی روٹ ہے کہ نہیں اس حوالے سے وفاق سے وضاحت طلب کریں اور صوبے کو مطمئن کرکے اپنا حق دیا جائے۔ مشتاق غنی نے دعویٰ کیا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے سی پیک منصوبے میں صوبہ کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مرکزی حکومت کے ساتھ بار بار ملاقاتوں اور رابطوں کے باوجود سی پیک منصوبے میں صوبائی حکومت کے ساتھ کئے گئے وعدے پورے نہیں کئے گئے۔ وفاق نے چین پاکستان اقتصادی راہداری کا مغربی روٹ تعمیر کرنے اور خیبر پی کے کو اس کا جائز حصہ دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن ایک رابطہ سڑک کے سوا صوبے کو سی پیک میں کوئی حصہ نہیں دیا گیا۔ نہ ہی وفاقی حکومت کی طرف سے سی پیک معاہدے کی دستاویزات فراہم کی گئی۔ مشتاق غنی نے بتایا کہ صوبائی اسمبلی سی پیک میں صوبے کو اس کا جائز حق دینے کے لئے متفقہ قرارداد کی منظوری بھی دے چکی ہے۔ تمام جماعتوں کے پارلیمانی لیڈروں نے سپیکر کو اختیار دیا ہے کہ وہ صوبے کے حقوق کے لئے قانونی راستہ اختیار کریں۔ اسی فیصلے کی رو سے سپیکر آج وفاقی حکومت کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں رٹ دائر کریں گے۔ پشاور سے بیورو رپورٹ کے مطابق پرویز خٹک نے کہا ہے کہ وفاق خیبر پی کے سمیت تمام چھوٹے صوبوں کوان کا جائزحق دے وزیراعظم نوازشریف ہمیں سبق سکھانے اور ہمارا راستہ روکنے کی بجائے صوبے کے عوام کو اُن کے حقوق دیں۔ صوبائی حکومت سی پیک سمیت اپنے تمام حقوق کے حصول کیلئے عدالت سے رجوع کررہی ہے۔ یہی آپشن ہمارے پاس کھلا ہے۔ ہم صوبے کے حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرسکتے ہیں اور نہ کوئی اس غلط فہمی میں رہے۔ وہ نوشہرہ میں اخبار نویسیوں سے بات چیت کررہے تھے۔ مشترکہ مفادات کونسل میں تمام معاہدوں کے باوجود وفاق لیت ولعل سے کام لے رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ چھوٹے صوبوں میں محرومیاں بڑھ رہی ہیں۔ وزیر اعظم نوازشریف نے آل پارٹی کانفرنس میں تمام دینی اور سیاسی جماعتوں اور میڈیا کے سامنے اعلان کیا تھا کہ مغربی روٹ کو تمام مراعات دی جائیں گی جو سنٹرل کوریڈورکو دئیے جارہے ہیں لیکن معاملہ اس کے بالکل برعکس ہے۔