لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 3 پاکستانی شہری شہید اور 9 زخمی ہوگئے ,پاک فوج نے منہ توڑ جواب دیا۔ برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق نکیال کے اسسٹنٹ کمشنر سردار ذیشان نثار نے بتایا ہے کہ بھارتی فورسز کی جانب سےعلی الصبح فائر کیے گئے مارٹر شیل کے نتیجے میں 30 سالہ پولیس کانسٹیبل امتیاز موقع پر ہی شہید ہوگیا۔ علاقہ مکینوں کے مطابق حالیہ فائرنگ کے نتیجے میں 3 شہری جاں بحق ہوئے شہریوں کے مطابق بھارتی فورسز مسلسل شہری آبادی کو نشانہ بنا رہی ہیں جاں بحق ہونے والوں میں پولیس کانسٹیبل امتیاز اور بزرگ شہری محمد سفیر بھی شامل ہے زخمیوں کی شناخت سید محمد، ملک بشیر اور 4 سالہ بچہ مہروز بھی شامل ہے۔ بھارتی فائرنگ سے شہری گھروں میں محصور ہوگئے۔ بھارتی فورسز کی جانب سے پونچھ، بٹل، مدارپور اور درہ شیرخان میں بھاری ہتھیاروں کا آزادانہ استعمال کیا گیا جس میں 6 افراد زخمی , 25 مکانات اور 3 گاڑیاں تباہ ہو گئیں عسکری ذرائع کے مطابق پاکستانی فورسز کی جانب سے بھارتی فائرنگ اور شیلنگ کا منہ توڑ جواب دیا گیا۔ برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی فورسز نے وادی نیلم میں دنجار گاﺅں کے قریب ایک گاڑی پر فائرنگ کی جس سے 3 افراد زخمی ہو گئے۔ یہ بات مقامی عہدیدار نے بتائی ہے۔ رائٹرز کے مطابق بھارتی فوج نے کہا ہے کہ سوموار کی علی الصبح ہم نے پونچھ ضلع میں پاک فوج کی فائرنگ کا جواب دیا۔ بھارتی دفاعی ترجمان نے الزام عائد کیا کہ پاک فوج کی جانب سے 120 ایم ایم اور82 ایم ایم مارٹرز، خودکار ہتھیاروں سے کنٹرول لائن پر فوجی پوسٹوں اور آبادی کو نشانہ بنایا گیا۔ آن لائن کے مطابق بھارتی فورسز نے کیرن سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ کی۔ پاک فوج کی جانب سے دونوں سیکٹروں پر دشمن فوج کوموثرجواب دیا گیا جس کے باعث دشمن کو بھی بھاری نقصان اٹھانا پڑا اور دشمن کی توپیں اور گنیں خاموش ہو گئیں۔واضح رہے ایک روز قبل بٹل سیکٹر پر بھارتی فائرنگ اور گولہ باری سے 5 افرادزخمی ہوگئے تھے۔