کابل (این این آئی) افغانستان کے شمالی صوبے میں طالبان باغیوں کے خلاف ہونے والی امریکی فضائی کارروائیوں میں 30 باغیوں کے علاوہ 12 شہری بھی ہلاک ہو گئے۔ افغان اسپیشل فورسز غیر ملکی فضائی مدد سے شورش زدہ قندوز صوبے کے چاردرہ ضلع میں باغیوں کے خلاف بڑی کارروائی میں مصروف ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق افغان اسپیشل فورسز کے ترجمان احمد سلام نے کہا کہ اس دوران طالبان عسکریت پسندوں نے ملحقہ صوبے بغلان سے باغیوں کی مدد کیلئے کمک بھیجی جس کے ردعمل میں افغان فورسز نے نیٹو سے مقامی فورسز کی مدد کیلئے فضائی کارروائی کرنے کی درخواست کی۔ تاہم انہوں نے عام شہریوں کی ہلاکت کی اطلاعات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ طالبان کے خلاف کارروائی شروع ہونے سے پہلے دیہاتیوں نے یہ علاقہ خالی کر دیا تھا اور فضائی کارروائیوں میں 30 سے زائد حکومت مخالف جنگجو ہلاک ہو ئے۔مقامی لوگوں اور سیاسی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ طالبان نے عام شہریوں کے ایک گروپ کو لاشیں اور زخمیوں کو لانے کیلئے اس جگہ پر بھیجا جہاں بمبار ی کی گئی تھی۔ اس دوران امریکی ڈورن طیارے سے مبینہ طور پر فائر کئے جانے والے میزائل سے وہ ہلاک ہو گئے۔ طالبان کے ترجمان نے کہا کہ جنگجوؤں نے افغان فورسز کے حملے کو پسپا کر دیا ہے اور اس علاقے میں شدید لڑائی جاری ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ رات کو ہونے والی بمباری امریکی طیاروں نے کی اور دسیوں عام شہریوں کو ہلاک کیا‘ جنگ کے محاذ سے متعلق دونوں جانب سے کئے جانے والے دعوؤں کی آزاد ذرائع سے تصدیق ممکن نہیں ہے۔ امریکہ کی فوج نے بھی تاحال شہریوں کی ہلاکت کے الزامات پر کسی ردعمل کا اظہار نہیں کیا ہے۔ قندوز کے صوبائی دارالحکومت کے نواحی علاقوں پر یا تو طالبان کا کنٹرول ہے یا وہاں ان کا اثر و رسوخ ہے۔ امریکہ کی حمایت یافتہ افغان فورسز انہیں ان علاقوں سے بے دخل کرنے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
افغانستان