اسلام آباد (نامہ نگار) اسلام آباد کی احتساب عدالت نے آشیانہ ہائوسنگ اسکیم میں گرفتار مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف کے راہداری ریمانڈ میں دس نومبر تک توسیع کردی ہے، عدالت کے روبرو میاں شہباز شریف نے کہا کہ ابھی تک مجھے نہیں بتایا کہ کرپشن کہاں ہوئی ہے، راہداری ریمانڈ کے دوران تفتیشی افسر پوچھ گچھ کرتے رہے ہیں،منگل کو نیب اسلام آباد کی ٹیم اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف کو کو سخت سکیورٹی میںاپنی تحویل میں لیکر احتساب عدالت پہنچی اور انہیں اسلام آباد کی احتساب عدالت نمبر1کے جج محمد بشیر کے روبرو پیش کیا، جج محمد بشیر نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ انہیں کیوں لائے ہیں ،میرے پاس تو ان کا کیس نہیں ہے ،پراسیکیوٹر نیب سردار مظفر نے جواب دیا کہ قومی اسمبلی کا اجلاس 9نومبر تک ہے یہاں راہداری ریمانڈ کے لیے پیش کیا ہے ، قانونی تقاضاہے کہ قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے راہداری ریمانڈ ضروری ہے، 12نومبر تک راہداری ریمانڈ میں توسیع دی جائے،اشہباز شریف نے اعتراض کیا کہ جب سیشن 9نومبرکو ختم ہوجائے گا تو یہ 12نومبرتک کیوں راہداری ریمانڈ مانگ رہے ہیں؟ نیب حکام کو کہیں کہ 10نومبر کو متعلقہ احتساب عدالت میں پیش کیاجائے۔شہبازشریف نے کہاراہداری ریمانڈ کے دوران تفتیشی افسر سیشن کے بعد بھی ان سے تفتیش کرتے رہے۔تفتیش کو ایک ماہ سے زیادہ ہو گیا لیکن آدھے دھیلے کی کرپشن کا کوئی ثبوت نہیں،عدالتی آرڈر شیٹ میں بھی یہ بات لکھی جائے، ابھی تک مجھے نہیں بتایا گیا کہ کرپشن کہاں ہوئی ہے، احتساب عدالت کے جج نے ہدایت کی کہ شہباز شریف یہ بات لاہور کی متعلقہ احتساب عدالت کو بتائیں۔ عدالت نے شہبازشریف کی استدعا منظور کرتے ہوئے ریمانڈ میں دس نومبر تک توسیع کر دی۔
تفشیش میں آدھے دھیلے کی کرپشن کا ثبوت نہیں ملا: شہباز سریف
Nov 07, 2018