لاہور/ شیخوپورہ/ گوجرانوالہ (اپنے نامہ نگارسے+ نامہ نگاران) وفاقی حکومت نے دھرنوں کے دوان توڑ پھوڑ میں ملوث افراد کی گرفتاریاں التواء میں ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے وزارت داخلہ نے تمام صوبائی حکومتوں کو مزید گرفتاریوں سے روک دیا۔ ذرائع وزارت داخلہ کے مطابق 12 ربیع الاؤل تک گرفتاریاں نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اپنے نامہ نگار کے مطابق انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے آسیہ رہائی کے فیصلہ کے خلاف توڑ پھوڑ کرنے کے الزامات میں گرفتار سات افراد کو پندرہ روزہ جسمانی ریمانڈ پر شیخوپورہ پولیس کے حوالے کر دیا شیخوپورہ پولیس نے حمزہ حافظ اعجاز غلام مصطفیٰ اور دیگر کو اے ٹی سی کی عدالت میں پیش کیا تھا۔نامہ نگار کے مطابق پولیس کا کریک ڈائون کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک 62 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ ذرائع کے مطابق پولیس سوشل میڈیا اور سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے تصاویر حاصل کرکے ایسے افراد کو گرفتار کر رہی ہے جو احتجاج کے نام پر جلائو گھیرائو اور توڑ پھوڑ کرنے میں مصروف تھے۔ لاہور پولیس نے 5 سو زائد افراد کے خلاف شہر کے مختلف تھانوں میں مقدمات درج کر رکھے ہیں۔ پولیس حکام کا کہنا ہے ملزموں کی شناخت اور گرفتاری کے لئے نادرا سمیت دیگر اداروں کی مدد کی ضرورت پڑی تو ان سے بھی رابطہ کیا جائے گا۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق کھیالی پولیس نے سات نامزد سمیت 42 افراد کیخلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔ ایس ایچ او محمد سلیم کا کہنا ہے تاحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔ شیخوپورہ سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق پولیس ذرائع کے مطابق 15 مزید ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اب تک سو سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا ہے نمائندہ خصوصی کے مطابق گرفتار تحریک لبیک کے 110 کارکنوں کو گرفتاری کے بعد رہا کر دیا گیا جبکہ تحریک لبیک کے 10 کارکنوں کو دہشت گردی کی عدالت میں پیش کر دیا دوسری طرف باقی نامزد ملزمان کیخلاف پولیس کریک ڈائون جاری ہے مجموعی طور پر 1500 کے قریب رہنماؤں اور کارکنوں کیخلاف 7 مقدمات درج کئے۔ نامہ نگار کے مطابق نارنگ منڈی پولیس نے درجن سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا رات گئے اطلاعات کے مطابق پولیس نے تمام افراد کو رہا کر دیا اور کہا تھانہ نارنگ منڈی کے علاقہ میں املاک کو نقصان نہیں پہنایا گیا شرقپور شریف میں پولیس نے مذہبی جماعتوں کے متعدد کارکنوں کو گرفتار کر لیا اور سینکڑوں روپوش ہو گئے۔ آن لائن کے مطابق اسلام آباد میں دھرنے کے دوران املاک کو نقصان پہنچانے کے الزام میں 13 ملزمان کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا اور عدالت نے ملزمان کو اڈیالہ جیل بھیج دیا ۔