دھرنے پر بحث کی اجازت نہ ملنے پر رضا رباین کا واک آئوٹ

بالآخر سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے عبدالمجید نیازی اورسیدرفیع شاہ کے درمیان صلح کرا دی۔ سپیکر قومی اسمبلی کے چیمبر میں پیپلز پارٹی کے چیف وہیپ نوید قمر اور سید رفیع شاہ ، مسلم لیگ کے مرتضی جاوید عباسی ، تحریک انصاف کے چیف وہیپ عامر ڈوگر اور عبد مجید نیازی کی موجودگی میں صلح ہوئی ۔ صلح کرانے کے بعد اسد قیصر نے اسمبلی اجلاس کی صدارت کی اور باری باری سب کو بولنے دیا۔ سابق چیئرمین سینیٹ اور سینیٹر رضا ربانی نے گزشتہ دھرنے کے معاملے پر بحث کی اجازت نہ ملنے پر اجلاس سے واک آئوٹ کر دیا قومی اسمبلی اور سینیٹ میں جمعیت علماء اسلام (س)کے امیر مولانا سمیع الحق کی اندوہناک و سفاکانہ قتل کیخلاف مذمتی قرار دادیں متفقہ طور پر منظور کی گئیں ۔ قرار داد کے متن میں کہا گیا ہے کہ علماء کرام کی مسلسل شہادتوں سے ملک و قوم کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا گیا، علماء کے قاتلوں کی نشاندہی نہ ہونا بھی افسوسناک ہے، حکومت مولانا سمیع الحق کے قاتلوں اور اسکے پیچھے سازش کو بے نقاب کرے۔ منگل کو وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد حسین چوہدری کے فسادی سیست دانوں کو ’’خلاء ‘‘ میں بھجوانے کے بیان پر پیپلز پارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ کے رد عمل سے اس وقت دلچسپ صورت حال پیدا ہو گئی انہوں نے کہا ہے کہ’’ فسادی سیاستدانوں کو خلاء میں بھیجنے سے حکومتی بینچز خالی ہوجائیںگے،سپارکو نے خلاء میں لوگوں کو لے جانے کے لیے 5 سال کا ڈیٹا مانگا ہے،سپارکو 5سال کے بجائے گزشتہ تین مہینے کا ڈیٹا مانگے ، ہم فسادی نہیں امن پسند ہیں‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’ محترمہ بے نظیر بھٹو کے نام پر ائیرپورٹ کا نام رکھا گیا تھا ، ہمیں افسوس ہے کہ نئے ایئرپورٹ کا نام اسلام آباد ایئر پورٹ رکھا گیا ہے‘‘ قومی اسمبلی میں توجہ دلائو نوٹس کا جواب دینے کے لئے وزیر آبی وسائل فیصل وا ڈا ایوان میں نہ آسکے جس پر مسلم لیگ (ن) کے رہنما برجیس طاہرنے شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ توجہ دلائو نوٹس کا جواب وزیرنے دینا ہے لیکن وہ وزیرجواب دینے کیلئے تشریف ہی نہیں لائے، یہاں وزراء کی ایک لائن بیٹھی ہے، یہ باہر جا کر بڑی بڑی تقریریں کرتے ہیں کوئی ان میںسے اٹھ کرتوجہ دلائو نوٹس کا جواب دے دے۔

ای پیپر دی نیشن