9 نومبر اقبال ڈے پر عام تعطیل کی مخالفت، قرارداد پاس نہ ہو سکی

اسلام آباد (خصوصی نمائندہ) قومی اسمبلی میں مسلم لیگ(ن)، تحریک انصاف کی مخالفت کی وجہ سے علامہ اقبال کے یوم پیدائش9 نومبرکو عام تعطیل کی قرارداد پاس نہ ہو سکی، محرک نے اپنی قرارداد واپس لے لی۔ مسلم لیگ کے ڈاکٹر نثاراحمد چیمہ کی قرارداد کی ان کی پارٹی کے سینئر رہنماء احسن اقبال نے ہی مخالفت کر دی، جس پر ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے کہاکہ قرارداد لانے سے پہلے اپنی پارٹی سے مشاورت کر لینی چاہئے تھی۔ ڈاکٹر نثاراحمد چیمہ نے مسلم لیگ اور تحریک انصاف کی مخالفت پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قائد اعظم ؒ کی پیدائش پر چھٹی ہو سکتی ہے تو علامہ اقبال ؒ کی پیدائش پرکیوں نہیں، دوہرامعیار نہ اختیار کیاجائے، اگر کام کام کام کے فلسفہ پر عمل کرنا ہے تو ہفتہ کی چھٹی ختم کردیں، ڈاکٹر نثار احمد نے مخالفت کے بعد قرارداد واپس لے لی اور کہا کہ سپیکرچیمبر میں تمام جماعتوں کے رہنمائوں نے اس پر اتفاق کیاتھا۔ منگل کو قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے ڈپٹی سپیکر قاسم سوری سے درخواست کی کہ دو متفقہ قراردادیں ہیں ان کو کاروائی روک کر پاس کیا جائے، جس پر مسلم لیگ(ن) کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر نثار احمد چیمہ نے علامہ اقبالؒ کی یوم پیدائش 9 نومبر پر چھٹی بحال کرنے کی قرارداد پیش کی مگر مسلم لیگ(ن) کے ہی کے رکن اور سابقہ وزیر داخلہ احسن اقبال نے چھٹی کی مخالفت کر دی اور کہا کہ چھٹی قومی رہنماؤں کا ادب نہیں ہے، ان کی تعلیمات پر عمل کیاجائے ،پاکستان میں پہلے ہی بہت زیادہ چھٹیاں کی جاتی ہیں۔ وزیر مملکت برائے داخلہ شہر یار آفریدی نے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ قومیں محنت کرنے سے بنتی ہیں اور اپنے ہیروز کو یاد رکھنے والی قومیں عظیم بنتی ہیں ،علامہ اقبال ؒ کا ویژن تمام انسانیت کے لیے ہے ،نئے پاکستان میں ہم چوبیس گھنٹے کام کرتے ہیں۔ وزیر انسانی حقوق شیری مزاری نے چھٹی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ چھٹی کی بجائے سکولوں اور کالجوں میںعلامہ اقبالؒ کی تعلیمات سے آگاہ کیا جائے، ایم ایم اے کے رکن قومی اسمبلی اکبر چترال نے کہا کہ علامہ اقبالؒ کی تعلیمات سے لوگوں کو آگاہ کیا جائے ،ہفتہ اور اتوار کی چھٹی ختم کر کے جمعہ کی چھٹی کی جائے۔ وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ اقبال ڈے پر علامہ اقبالؒ کی تعلیمات سکولوں اور کالجوں میں پڑھائی جائیں۔مسلم لیگ(ن) کے رکن قومی اسمبلی روحیل اصغر نے کہا کہ علامہ اقبالؒ کا نام وزیر انسانی حقوق نے اس طرح لیا جسے وہ تحریک انصاف کا ممبر قومی اسمبلی ہو، میں پرانے پاکستان میں خوش ہوں ،نئے پاکستان میں قوم کے محسنوں کو عزت دیں، احترام سے ان کا نام لیں۔ ڈاکٹر عبد القدیر خان کو بھی ایوان میں بلائیں۔انہوں نے پاکستان کو ایٹمی قوت بنایا ہے ۔ مخالفت پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر نثار احمد چیمہ نے کہا کہ قائد اعظم ؒ بانی پاکستان اور علامہ اقبال ؒ مفکر پاکستان ہیں اگر علامہ اقبالؒ کے یوم پیدائش پر چھٹی نہیں تو قائد اعظم کے یوم پیدائش کی چھٹی ختم کر دیں دونوں کے لیے ایک پیمانہ رکھا جائے اگر حکومت نے کام کام اور کام کے فلسفہ پر عمل کرنا ہے تو ہفتہ کی چھٹی ختم کر دیں۔ْسپیکر چیمبر میں تمام سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں نے اس قرارداد کی حمایت کی تھی اگر سارے مخالفت کررہے ہیں تو یہ قرارداد واپس لے لیتا ہوں۔وزیر مملکت داخلہ سے مشاورت کرکے اس حوالے سے نئی قرارداد لائوںگا ۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...