اسلام آباد(نا مہ نگار)حکومت نے اسلام آبا دمیں سکول سے باہر بچوں کو سکولوں میں لانے کے لیے ان کے خاندانوں کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے زریعے وظیفہ دلوانے پر غور شروع کر دیا ہے جبکہ ماہرین تعلیم نے بچوں کو سکولوں میں لانے کی حکمت عملی کو نا قابل عمل قرار دے دیا ہے،ان کا کہنا ہے کہ سرکاری سکولوں میں پہلے ہی گنجائش سے زیادہ بچے ہیںاورکلاس رومز واساتذہ کی کمی ہے۔ اس حوالے سے خصوصی طور پر افسران کو ذمہ داریاں سونپ دی گئی ہیں جو اس حکمت عملی پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں گے۔یہ فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ جو بچے گھر کے اکلوتے کمانے والے ہوں گے تو ان ضرورت مند اور مستحق خاندانوں کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے زریعے وظیفہ دلوانے کا آپشن استعمال کیا جائے گا ،ماہرین کا کہنا ہے کہ سکولوں سے باہر بچے اس لیے تعلیم حاصل نہیں کر رہے ہیں کیونکہ وہ محنت مزدوری کر کے اپنے گھر والوں کا پیٹ پالتے ہیں۔ اگر ان کے والدین کو نوٹسز جاری کر کے جرمانے کیے گئے اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کی گئی تو ان کے خاندان معاشی مسائل سے دوچار ہو جائیں گے،سکولوں سے باہر زیادہ تر بچے غریب خاندانوں سے تعلق رکھتے ہیں اور اپنے معاشی حالات کی وجہ سے سکولوں اپنے تعلیم کے سلسلے کو جاری نہیں رکھ پاتے ہیں۔
حکومت کا سکول سے باہر بچوں کو بے نظیر پروگرام سے وظیفہ دلوانے پر غور
Nov 07, 2018