اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) کینسر سے جڑے امراض سے بچاؤ کے لئے بروقت تشخیص‘ احتیاطی تدابیر اور سادہ طرز زندگی اکیسر کا درجہ رکھتے ہیں۔ جنوبی ایشیاء ممالک میں صاف پانی کی عدم فراہمی‘ آلودگی اور فاسٹ فوڈز کلچر جیسے ایشوز کم ہو جائیں تو صحت عامہ پر مثبت اثرات کا خواب شرمندہ تعبیر ہو سکتا ہے۔ پاکستان میں کینسر سے متاثرہ مریضوں کی تعداد ایشیائی ممالک میں سے سب سے زیادہ ہے۔ امریکہ سے آئی ہوئی پاکستانی نژاد کینسر سپیشلسٹ ڈاکٹر سائرہ علوی نے بتایا کہ ہر شخص کا ایکسرا یکساں نوعیت کا ہوتا ہے تاہم ہر مریض کی بیماری‘ اس کی نوعیت اور علامات باہمی مطابقت نہیں رکھتی جب بیماری یکساں نہیں تو کینسر کے مریضوں کی دوا میں یکسانیت کیسے آسکتی ہے؟۔ نشست کے میزبان عائشہ مسعود ملک اور محمد ریاض اختر تھے۔ سوال و جواب کے سیشن میں ہماء جمیل ایڈووکیٹ‘ حمیرا محبوب، ریحانہ عطاء سہیل عباس، عمر عبدالرحمان‘ سعید احمد چوہدری‘ شہباز علی عباسی‘ شاہد کاظمی‘منصور عبدالباری‘ ساجد منظور اور عبدالقادر نے حصہ لیا۔ ایک سوال پر ڈاکٹر رافائل بوروک نے بتایا کہ مضر صحت پانی کی فراہمی مسلسل بیماریوں کو دعوت دے رہی ہے۔ پاکستان میں خطرناک حد تک ہیپاٹائٹس سی کے مریضوں کی تعداد لمحہ فکریہ ہے۔
پاکستان میں کینسر سے متاثرہ مریضوں کی تعداد ایشیائی ممالک میں سب سے زیادہ ہے
Nov 07, 2018