دفترخارجہ نے کہا ہے کہ بھارت اور دنیا بھر سے دس ہزار سے زائد سکھ یاتری کرتار پور راہداری کی افتتاحی تقریب میں شرکت کرینگے جس کا افتتاح وزیراعظم ہفتے کے روز کرینگے۔
دفترخارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے اپنی ہفتہ وار نیوز بریفنگ کے دوران بتایا کہ بھارت کے ساتھ مذہبی یاتریوں سے متعلق 1974 کے معاہدے کے تحت تقریبا پانچ ہزار یاتری بھارت سے آئیںگے جبکہ بیرون ملک ہمارے مشنوں نے بھی اتنے ہی ویزے جاری کئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کینیڈا ، برطانیہ، امریکہ، سنگاپور، ملائیشیا، کینیا، یوگینڈا ، تنزانیہ ، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا سمیت مختلف ملکوں کے یاتری افتتاحی تقریب میں شرکت کریںگے۔ترجمان نے کہاکہ کرتار پور راہداری بھارت کے عوام کیلئے خصوصی راہداری ہے تاکہ وہ اپنے مقدس مقامات کی زیارت کرکے اسی دن اپنے وطن واپس چلے جائیں۔انہوں نے کہاکہ یاتریوں کو پاکستان میں کسی دوسری جگہ جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ڈاکٹر محمد فیصل نے کہاکہ پاکستان نے باباگرونانک کے پانچ سو پچاس ویں جنم دن کے موقع پر جذبہ خیرسگالی کے طورپر نواور بارہ نومبر کو پاسپورٹ دس دن قبل رجسٹریشن کرانے اور ہریاتری کیلئے بیس ڈالرز کے سروس چارجز کی شرائط ختم کردی ہیں۔ایک سوال پرترجمان نے کہاکہ کرتار پور راہداری کھولنا وزیراعظم عمران خان کا اقدام ہے جس کی بعد میں بھارت نے بھی پیروی کی ۔ترجمان نے کشمیر ، سرکریک ، سیاچن اور پانی سمیت تمام تصفیہ طلب تنازعات کے حل کیلئے بھارت کی طرف سے پاکستان کی امن کوششوں کا مثبت جواب نہ دینے پر افسوس ظاہرکیا۔