مولانا فضل الرحمن سے ایک اور ملاقات، مختلف امور پر اتفاق؟ اکٹھی خوشخبری سنائیں گے: چودھری پرویزالٰہی

 پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین اور سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی کی دھرنا کے پرامن خاتمہ کیلئے مخلص کوششیں، جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے۔ چودھری پرویزالٰہی نے جمعرات کو بھی مولانا فضل الرحمن سے ان کی رہائش گاہ پر جا کر بات چیت کی جو ایک گھنٹہ سے زائد جاری رہی۔ بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چودھری پرویزالٰہی نے مذاکرات میں برف پگھلنے کے بارے میں سوال پر کہا کہ میں نے پہلے بھی کہا تھا کہ ہم سب پرامید ہیں اور بہتری کی طرف چیزیں جا رہی ہیں، جب ان سے پوچھا گیا کہ کن کن باتوں پر اتفاق ہو چکا ہے، کوئی ایک خوشخبری تو سنا دیں تو انہوں نے کہا کہ جب بات مکمل ہو گی ہم اکٹھی خوشخبری سنائیں گے، ایک ایک کر کے نہیں سنا سکتے۔ مولانا فضل الرحمن کے وزیراعظم کے استعفیٰ کے مطالبہ سے پیچھے ہٹنے کے بارے میں استفسار پر انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ آپ کو سب اچھی اچھی خبریں دیں گے۔ مولانا کی جوڈیشل کمیشن کے قیام پر رضامندی کے متعلق سوال پر چودھری پرویزالٰہی کا کہنا تھا کہ وہ جس بات پر راضی ہوں گے وہی ہو گی۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ بہت سی تجاویز زیر غور ہیں ان پر جلد مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔ چودھری پرویزالٰہی نے مولانا فضل الرحمن کے ساتھ ملاقات سے قبل صوبائی وزیر حافظ عمار یاسر کے ہمراہ میڈیا کے سوالات کے جواب میں کہا کہ ہم کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے اور انشاء اللہ اچھا نتیجہ نکلے گا بس آپ دعا کریں کہ حتمی فیصلہ جلد ہو جائے، معاملہ کے حل ہونے تک ہماری کوششیں جاری رہیں گی اور ان میں کمی نہیں چھوڑی جائے گی۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...